تہران: ایران کی طاقت ور فوج پاسداران انقلاب کے لیڈروں کی جانب سے شام کے شہر حلب میں خون کی ندیاں بہانے کے بعد خلیجی ممالک میں مداخلت کی دھمکیاں شروع ہو گئی ہیں۔
ایرانی ذرائع ابلاغ نے حلب میں قتل عام کو فتح سے تعبیر کرتے ہوئے حلب کی آزادی کا جشن منانا شروع کیا ہے۔ دوسری جانب پاسدارن انقلاب کے عہدیداروں نے اشتعال انگیز بیانات دینا شروع کیے ہیں۔ ایک ایسے ہی بیان میں یہ دھمکی دی گئی ہے کہ حلب کو آزاد کرانے کے بعد اگلی باری یمن اور بحرین کی ہے۔ اسے بھی آزاد کرایا جائے گا۔
اسی سیاق میں پاسداران انقلاب کے ڈپٹی چیف جنرل حسین سلامی نے سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ حلب کی فتح بحرین اور یمن کی آزادی کا نقطہ آغاز ہے۔ سقوط حلب کے بعد ایران کا توسیع پسندانہ پروگرام اگلے مرحلے میں یمن، موصل اور بحرین میں داخل ہوگا۔ ایرانی جنرل نے اشتعال انگیز لہجے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ بحرینی قوم بھی جلد ہی مخصوص ٹولے کے تسلط سے آزاد ہوگی۔ یمن کے عوام بھی آزادی کا جشن منائیں گے اور موصل کے مکین بھی آزادی اور فتح کا پرچم لہرائیں گے۔ ان سب کے ساتھ اللہ نے آزادی کا وعدہ کر رکھا ہے۔
جنرل سلامی نے یمن کے حوثی باغیوں کی فوجی امداد اور میزائل فراہم کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی میزائل کسی بھی علاقے میں دشمن کی تنصیبات کو تباہ کرنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے حلب میں اسدی فوج کے قبضے کو فتح مبین قرار دیا۔ ادھر پاسداران انقلاب کے ترجمان بریگیڈیئر رمضان شریف نے کہا ہے کہ حلب میں فتح ایران کے مزاحمتی پروگرام کی فتح ہے۔
حلب کی فتح کے بعد یمن اور بحرین جیسے تنازعات کے حل کا بھی موقع آگیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی فارس سے بات کرتے ہوئے بریگیڈٰیئر شریف نے کہا کہ ایران فورسز اور اس کی وفادار ملیشیائیں عراق، افغانستان، پاکستان، لبنانی ملیشیا حزب اللہ اور روسی فوج نے مل کر حلب کو باغیوں سے آزاد کرایا ہے۔