کراچی : ملک کے نامور نعت خواں اور مبلغ جنید جمشید سات دسمبر بروز بدھ کو ہم سے جدا ہوگئے ، جس کے بعد ان کے جسد خاکی کوگزشتہ روز کورنگی دارالعلوم میں دفنا دیا گیا ۔
نماز جنازہ کے بعد میڈیاکے چند رپورٹرزنے روایتی انداز اپناتے ہوئے جنید جمشید کے کم عمر بچوں سے پریس کانفرنس میں ایسے بیہو دا سوالات کیے کہ جس کو سننے کے بعد کوئی بھی ہوش مند آدمی اپنا سر پکڑکر بیٹھ جائے ۔
انتہائی المناک موقع پر پہلا سوال ایک خاتون رپورٹر نے باریش بیٹوں سے پوچھا کہ آپ بھائیوں میں سے کون موسیقی کے شعبے میں جاناچاہے گا ؟ اس غمگین صورتحال پر میڈیا کے نمائندوں سے جہاں جنید جمشید کے بڑے بیٹے میڈیا سے بات کررہے تھے وہیں میڈیانے باقی دونوں بیٹوںکو بھی زبردستی میڈیاسے گفتگو میں شریک ہونے پر زوردیا، جس پر انہوں نے معذرت کرلی ۔
ان دو سوالوں کے بعد ایک رپورٹر نے جنید جمیشد کی تیسری اہلیہ نیہا جنید کے متعلق سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا آپکی اپنی تیسری والدہ سے کوئی بات چیت ہوئی تھی ؟ وہ کس مزاج کی تھیں ؟ جس پر جنید جمشید کے بڑے بیٹے نے جواب میں کہا کہ نہیں میری ان سے کوئی بات نہیں تھی جس کے بعد تینوں بچوں نے میڈیا سے مہذب انداز میں اجازت لیتے ہوئے چلے گئے ۔