کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کی ڈائیویسٹمنٹ کمیٹی 40 فیصد حصص کی فروخت کے لیے رات دیر تک بولیوں کے جمع ہونے کا انتظار کرتی رہی۔
اگرچہ بولی دینے والوں سے ڈائیوسیٹمنٹ کمیٹی نے مذاکرات کیے، لیکن سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) بھی اپنی ٹیم اور اسٹاک ایکسچینج کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ہمراہ پیش پیش رہی۔تاہم رات گئے تک بولیوں کے حوالے سے کوئی حتمی بات سامنے نہیں آئی۔پاکستان کے بازار حصص کے 40 فیصد شیئرز حاصل کرنے کے لیے جمعرات کی صبح بولی جمع کرانے کے عمل کا آغاز ہوا تو پہلی بولی دوپہر کو موصول ہوئی۔
باخبر ذرائع کے مطابق 6 امیدواروں نے بولی کے عمل میں حصہ لیا، جن میں فارن کنسورشیم آف اسٹاک ایکسچینجز اینڈ انسٹی ٹیوشنز، مقامی بینک اور مالیاتی ادارے شامل ہیں۔بولی کے عمل کے دوران ہونے والی چہ مگوئیوں کے مطابق مارخور نے 40 فیصد، نسڈاک، ڈی سی ای کیپیٹل، کِنگس وے کیپیٹل اور بِلبروز کیپیٹل نے 30 فیصد، ایم سی بی اور فیصل بینک نے مشترکہ طور پر 10 فیصد جبکہ این بی پی اور ایم سی بی نے 5، 5 فیصد حصص حاصل کرنے کے لیے بولی جمع کرائی۔
تاہم بولی جمع کرانے والوں کے حوالے سے آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔
بولی کے قواعد و ضوابط کے مطابق مقامی ادارے اور افراد 5 فیصد سے زائد شیئرز کے لیے بولی میں حصہ نہیں لے سکتے۔تجزیہ کاروں کا اندازہ ہے کہ یہ ڈیل تقریباً 22 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز تک ہوگی، تاہم ڈائیویسٹمنٹ کمیٹی نے اس پر بات کرنے سے انکار کیا تھا۔