واشنگٹن:امریکی فوجی ادارے پینٹاگون نے پاکستان کے سابق ڈی جی آئی ایس آئی سمیت کئی اعلیٰ فوجی حکام کی گرفتار یوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے جس پر پاکستان ہی بات کر سکتا ہے۔
امریکی فوجی ادارے پینٹاگون کے ڈپٹی پریس سیکرٹری سے پریس بریفنگ میں سوال کیا گیا کہ پاکستان کے کئی اعلیٰ فوجی حکام کو گزشتہ چند دنوں میں گرفتار کیا گیا ہے، جن میں پاکستانی حساس ادارے کے سابق سربراہ ریٹائرڈ جنرل بھی شامل ہیں اور انہیں کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، تو کیا یہ آپ کے لیے تشویش کی بات ہے یا نہیں؟
جس پر ڈپٹی سیکرٹری نے جواب دیا کہ ان رپورٹس کے لحاظ سے جن کا آپ نے حوالہ دیا ہے، ان پر میرے پاس اس پر کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے، یہ واقعی پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے جس پر پاکستان ہی بات کر سکتا ہے۔
مزید سوال کیا گیا کہ سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی، ایک اورسیاستدان مشاہد حسین، ان سب کو امریکہ سے شکایت ہے کہ امریکہ دو طرفہ سفارتی اور عوامی تعلقات کے بجائے پاکستانی فوج سے زیادہ براہ راست رابطہ کرتا ہے، جس پر ڈپٹی سیکرٹی نے جواب میں کہا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ شراکت داری کو اہمیت دیتا ہے اور باہمی مفادات کی بنیاد پر فوجی اور سویلین دونوں رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کرتا ہے۔
ڈپٹی سیکرٹری پینٹاگون نے مزید کہا کہ ہم علاقائی استحکام اور اپنے باہمی اہداف کی حمایت کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
واضح رہے کہ آج ہی پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنی پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ غیر ملکی حکومت کےایسے ردِعمل کو خوش آمدید نہیں کہتے جو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہو، دیگر ممالک کو پاکستان کے اندرونی امور پر بیان دینے کی ضرورت نہیں۔