اسلام آباد: پاکستان علماء کونسل پنجاب کے راہنمائوں نے کہاہے کہ پنجاب حکومت چیرٹی بل کے نام پر مدارس کوہراساں کرنے سے باز رہے، قربانی پر غیر اعلانیہ پابندی،مدارس انتظامیہ کوفورتھ شیڈول کی صورت میں ہراساں کرنے جیسے معاندانہ اقدامات دینی مدارس کے خلاف محاذآرائی کی کوشش ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیاجائے گا۔ دینی مدارس خالص فلاحی اورتعلیمی ادارے ہیں، مدارس دینیہ کاکسی منفی سرگرمی سے تعلق جب آج تک ثابت نہیں ہوسکا تو پھر مختلف عنوانوں کے تحت مدارس کی آزادی سلب کرنے کی سازشیں کیوں کی جاتیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم پنجاب حکومت اور سندھ حکومت کے ان اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ دینی مدارس کے خلاف ایسے اقدامات روکے جائیں۔ اتحادتنظیمات مدارس دینیہ کے قائدین سے مذاکرات میں طے شدہ معاملات کے بعد انھیں اعتماد میں لیئے بغیر ایسا بل پنجاب اسمبلی میں پیش کرنامدارس خلاف نہ صرف معاندانہ اقدام ہے بلکہ انکی خدمات نہ تسلیم کرنے کے مترادف ہے ہم اسکی بھرپور مذمت کرتے ہیں مدارس دینیہ کی آزادی کے خلاف ہتھکنڈے بیرونی ایجنڈے کی تکمیل کی کوشش ہے جسے دینی مدارس کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔