واشنگٹن :امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر ریاست ورجینیا میں ہونے والے مظاہروں کے لیے دونوں اطراف کو قصور وار ٹھہرایا ہے۔ اس بیان پر انھیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔شارلٹس ول شہر میں ہونے والے ان مظاہروں میں ایک خاتون ہلاک اور متعدد دوسرے زخمی ہو گئِے تھے۔
پیر کو ایک بیان میں انھوں نے سفید فام نسل پرستوں کی مذمت کی تھی، تاہم منگل کو نیویارک میں انھوں نے بائیں بازو کے دھڑوں کو بھی قصور وار ٹھہرایا اور کہا کہ انھوں نے 'آلٹ رائٹ' (دائیں بازو کے انتہاپسند) پر دھاوا بولا تھا۔ان ہنگاموں میں ہیتھر ہائر نامی 32 سالہ خاتون اس وقت ہلاک ہو گئی تھیں جب ایک شخص نے ان پر کار چڑھا دی تھی۔
بی بی سی شمالی امریکہ کے نامہ نگار اینتھنی زرکر کے مطابق صدر ٹرمپ واقعی یہ سمجھتے ہیں کہ سفید فام نسل پرستوں میں بھی اچھے لوگ موجود ہیں۔ اگر ان کی جانب سے نسل پرستوں کی مذمت میں تاخیر نے ایک سیاسی آگ بھڑکائی تھی تو منگل کو انھوں نے اس آگ پر تیل کی بالٹی پھینک دی ہے اور وہ شعلوں کے گرد ناچ رہے ہیں۔
ٹریڈ یونین فیڈریشن کے صدر رچرڈ ٹرمکا نے صدر ٹرمپ کی امیریکن مینوفیکچرنگ کونسل کے عہدے سے یہ کہہ کر استعفیٰ دے دیا ہے کہ وہ 'ایک صدر کے لیے جو تعصب اور تشدد برداشت کرتا ہو' کام نہیں کر سکتے۔
'