اسلام آباد: قومی ادارہ صحت نے کانگو بخار اور ہیٹ ویو کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔ ایڈوائزری کا مقصد صحت کے متعلقہ اداروں کو بروقت اور مؤثر اقدامات کے لیے خبردار کرنا ہے۔
کانگو بخار ایک وائرس سے پھیلنے والی بیماری ہے، جو زیادہ تر بکری، بھیڑ اور دیگر جانوروں میں موجود چیچڑیوں کے ذریعے انسانوں تک پہنچتی ہے۔ اس وائرس کی منتقلی جانوروں کے ذبح کے دوران یا متاثرہ جانوروں کے خون اور جسمانی بافتوں سے بھی ممکن ہے۔
ایڈوائزری میں شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں، چیچڑیوں سے بچاؤ کے اقدامات کریں اور ایسے علاقوں میں جانے سے گریز کریں جہاں چیچڑیاں بکثرت پائی جاتی ہیں۔
ہیٹ ویو اور سن سٹروک سے متعلق ایڈوائزری میں خبردار کیا گیا ہے کہ گلوبل وارمنگ کے باعث پاکستان میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، جس سے سن اسٹروک اور اس سے منسلک بیماریوں کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔
شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ براہ راست سورج کی روشنی سے بچیں، مناسب مقدار میں پانی پئیں اور جسمانی ڈی ہائیڈریشن سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔