برجستہ جملوں کے بادشاہ، ببو برال کو مداحوں سے بچھڑے 14 برس بیت گئے

برجستہ جملوں کے بادشاہ، ببو برال کو مداحوں سے بچھڑے 14 برس بیت گئے

لاہور: سٹیج، فلم اور ٹی وی کے بے مثال مزاحیہ اداکار ببو برال کو دنیا سے رخصت ہوئے آج 14 برس بیت گئے، مگر ان کی برجستگی، چہرے پر ہنسی بکھیرنے کا فن، اور منفرد مزاحیہ انداز آج بھی شائقین کے دلوں میں زندہ ہے۔

ایوب اختر المعروف ببو برال 1959ء میں گکھڑ منڈی، گوجرانوالہ میں پیدا ہوئے۔ فنی سفر کا آغاز 1982ء میں گوجرانوالہ سے کیا، لیکن اصل پہچان 1984ء میں لاہور منتقل ہونے کے بعد ملی، جب انہوں نے باغ جناح کے اوپن ایئر تھیٹر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔

ببو برال کو سٹیج ڈرامے ’شرطیہ مٹھے‘ سے ملک گیر شہرت ملی۔ ان کی اور مستانہ کی جوڑی نے سٹیج پر جو مزاح تخلیق کیا، وہ آج بھی لوگوں کے دلوں میں تازہ ہے۔ وہ نہ صرف اداکار تھے بلکہ کامیاب ڈائریکٹر، مصنف اور گلوکار بھی رہے۔ ان کا ایک گلوکاری البم بھی منظرعام پر آیا۔ ان کے فن کی پہچان صرف سٹیج تک محدود نہ رہی بلکہ انہوں نے 20 فلموں میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

فلمی دنیا میں ان کا تعارف مرحوم اداکار فخری احمد کے ذریعے ہوا، جنہوں نے ببو برال کو لاہور کی فنی دنیا سے روشناس کروایا۔ بدقسمتی سے ببو برال طویل علالت کے بعد 16 اپریل 2011ء کو 51 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ مگر ان کا فن، ان کی برجستہ باتیں، اور ان کا مزاحیہ اسلوب آج بھی فنی دنیا میں مثال کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔

مصنف کے بارے میں