کراچی: عمان حکومت نے سرمایہ کاری قوانین میں ترامیم کرتے ہوئے وہاں رہاٸش پذیر پاکستان سمیت تمام غیرملکیوں کو 100 فیصد ملکیتی حقوق کے ساتھ رجسٹرڈ ہونے کی سہولت فراہم کر دی۔
تفصیلات کے مطابق عمان میں تعینات پاکستان کے سفیر احسن وگن نے مسقط میں پاکستانی سفارت خانے کے تحت منعقدہ ویبنار کانفرنس سے خطاب کے دوران کہی۔ یہ ویبینارویلیو ایڈڈ ٹیکس کے چیلینجز اور اس کے عمان میں کاروبار پر مرتب ہونے والے اثرات کے موضوع پر منعقد کیا گیا تھا۔
پاکستانی سفیر احسن وگن نے تاجروں اور سرمایہ کاروں کو نئے عمانی قوانین سے استفادے کی ضرورت پر زور دیتے ہوٸے کہا کہ وہ اپنے کاروبار کو اپنی ملکیت کے تحت درج کرواٸیں، کچھ ایسے کاروبار ہیں جو غیر ملکی شہری کی 100 فیصد ملکیت کے تحت رجسٹرڈ ہوسکتے ہیں جبکہ کچھ کاروبار غیر ملکیوں کی 70 فیصد ملکیت کے طور پر رجسٹرڈ ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانی تاجر جن کا عمان میں کاروباری اداروں کے ساتھ گہرا اور تاریخی تعلق ہے اس نئے قانون سے بھرپور استفادہ کرسکتے ہیں اور اپنے ملازم کی حیثیت کو آجر میں تبدیل کرسکتے ہیں، عمان میں کچھ ہی دنوں میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس کا نظام متعارف کرایا جارہا ہے جس سے پاکستانی تاجر و خواتین کو بہترین انداز میں آگاہی کی ضرورت ہے تاکہ انہیں نٸے قوانین کے مطابق اپنی دستاویزات، انوائس جاری کرنے اور دیگر طریقوں کو تبدیل کریں۔
ویبنار سے خطاب کرتے ہوٸے ٹیکس کے ماہر اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ابوبکر محمود نے کہا کہ عمان جی سی سی کا چوتھا رکن ملک ہے جس نے ویلیو ایڈڈ ٹیکس (VAT) عائد کیا ہے قبل ازیں بحرین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جی سی سی ممالک کے طے شدہ ایک معاہدے کے تحت ویٹ متعارف کراچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آٸند ہے کہ ویلیو ایڈڈ ٹیکس کی ابتداٸی شرح 5 فیصد مقرر کی گئی ہے جو سازگار کاروباری ماحول کے لیے اچھا اقدام ہے، عمومی طور پر تاجر برادری کو ویٹ کے نئے قوانین کا مکمل اندازہ نہیں ہوسکتا کیونکہ عمان میں یہ پہلی بار متعارف کرایا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کاروباری اداروں کو اپنے دستاویزات کا انداز تبدیل کرنا ہوگا جیسا کہ نئے قانون کے تحت صرف کمپیوٹراٸزڈ رسیدیں ہی قابل قبول ہوں گی۔