اسلام آباد: رکن قومی اسمبلی پاکستان مسلم لیگ (ن) نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیپٹن (ر) صفدر کا کہنا ہے جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ ایک گھٹیا کام ہے تمام عدالتیں اور جج پاکستان کی امانت ہیں۔
انہوں نے کہا سیاستدان آئین بناتے ہیں اور عدالتیں ان کی تشریح کرتی ہیں اور ہم آئین پر فائر نہیں کر سکتے کیونکہ ہم ان لوگوں کے خلاف ہیں جو آئین کو پھاڑ کر اسے پھینک دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم آئین بنانے والوں اور اس کی تشریح کرنے والوں کے ساتھ ہیں۔
مزید پڑھیں: عدلیہ مخالف تقاریر کیس، نواز شریف نے لاہور ہائیکورٹ کے بنچ پر اعتراض اٹھا دیا
یاد رہے گزشتہ روز جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر میں فائرنگ کے دو واقعات پیش آئے۔ سپریم کورٹ ترجمان کے مطابق فائرنگ کا پہلا واقعہ گذشتہ رات 10:45 اور دوسرا صبح 9:45 پر پیش آیا۔ پولیس کے مطابق ایک گولی مرکزی دروازے جبکہ دوسری کچن کی کھڑکی پر لگی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ایون فیلڈ ریفرنس، نواز شریف اور مریم کو آج کیلئے حاضری سے استثنیٰ مل گیا
واقعے کے بعد چیف جسٹس ثاقب نثار جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پہنچے اور واقعے کی خود نگرانی کی۔ آئی جی پنجاب سے بھی رپورٹ طلب کی۔ پولیس اور رینجرز کی نفری بھی جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پہنچی اور معاملے کی تحقیقات کا سلسلہ شروع کر دیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں