لاہور: پنجاب کی 56 پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کے کیس میں نیب لاہور کو 39 کمپنیوں کا ریکارڈ فراہم کر دیا گیا ہے جبکہ 17 کمپنیوں کا ریکارڈ تاحال جمع نہیں کرایا گیا۔
ترجمان نیب لاہور کے مطابق سپریم کورٹ کےاحکامات پر ڈی جی نیب لاہور اپنی ٹیم کے ہمراہ رات 10 بجے تک ریکارڈ وصولی کے لیے انتظار کرتے رہے لیکن پنجاب کی 56 کمپنیوں میں سے 17 نے کوئی ریکارڈ جمع نہیں کرایا۔
ترجمان کے مطابق ریکارڈ جمع نہ کرانے والی کمپنیوں میں پنجاب سلور لینڈ بائیوٹیکنالوجی کمپنی، پنجاب ورکنگ ویمن انڈومنٹ فنڈ، ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹرینگ اتھارٹی سمیت دیگر کمپنیاں شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: جنرل (ر) راحیل شریف کا اپنی مادرِ علمی کو 20 لاکھ کا عطیہ
نیب لاہور کے مطابق تمام 56 کمپنیوں کے ریکارڈ کی فراہمی کے لیے متعدد مرتبہ ہر فورم سے رابطہ کیا جا چکا ہے لیکن سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود رات 10 بجے تک مکمل کمپنیوں کا ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا۔
نیب کے مطابق پی ایل ڈی سی، قائداعظم سولر پاور کمپنی اور لاہور نالج پارک سمیت دیگر 39 کمپنیوں نے ریکارڈ جمع کرا دیا ہے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ریکارڈ کی اسکروٹنی کے لیے نیب افسران سرگرم عمل ہیں جس کی بعد میں تفصیل طلب کی جا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بد قسمتی سے اس جماعت میں صرف جی حضوری چل رہی ہے، ماروی میمن
یاد رہے کہ گذشتہ برس نومبر میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے پنجاب میں کام کرنے والی 56 پبلک لمیٹڈ کمپنیوں میں مبینہ بدعنوانی، وسائل کے بے دریغ استعمال، قواعد و ضوابط کے خلاف من پسند اور میرٹ پر پورا نہ اترنے والے افراد کی بھرتیوں، پرفارمنس اور ریگولر آڈٹ نہ کرانے کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب لاہور کو کمپنیوں کے معاملات کی انکوائری کرنے کا حکم دیا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں