غزہ : یہودی انتہا پسندوں کی جانب سے فلسطینیوں کے متعدد بھیڑ بکریوں کو زہر دے کر ہلاک کر دیا گیا۔
مغربی کنارے میں حالات کی سنگینی کے حوالے سے تمام بین الاقوامی یورپی اور امریکی انتباہات کے باوجود اسرائیلی افواج کے روزانہ کے چھاپوں، گرفتاریوں اور دراندازیوں کی روشنی میں فلسطینیوں کے خلاف یہودی آبادکاروں کی کارروائیاں بھی جاری ہیں۔
فلسطینیوں اور ان کے ذریعہ معاش پر اسرائیلی آباد کاروں کے حالیہ حملوں میں ایک نیا طریقہ سامنے آیا۔ انتہا پسند آباد کاروں نے آب پاشی کے لیے جانے والے پانی میں زہر ملا دیا۔ اس پانی کو پی کر فلسطینیوں کی 72 بھیڑیں مر گئیں۔ یہ واقعہ اریحا شہر کے شمال مغرب میں عرب الملیحات کی آبادی میں پیش آیا۔
بین الاقوامی خبر ایجنسی کے مطابق یہودی انتہا پسندوں نے فلسطینیوں کے فارم میں 50 سے زائد بھیڑ بکریوں کو زہر دیا جس سے وہ ہلاک ہو گئیں۔انتہا پسندوں نے جانوروں کے پینے والے پانی میں زہر ملایا جس سے وہ موقع پر جاں بحق ہو گئے۔ حسن ملیحات نے بتایا کہ یہ واقعہ جمعہ کی رات پیش آیا۔ یہ بھیڑیں دو بھائیوں سلیمان اور محمد علی ملیحات کی تھیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بدو کمیونٹیاں آباد کاروں کی طرف سے مختلف قسم کے بڑھتے ہوئے دباؤ کا شکار ہیں۔ اسرائیلی قابض حکومتوں کی پالیسی کے ایک حصے کے طور پر ایسے ریشہ دوانیوں سے فلسطینیوں کو آبادیاں خالی کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
یاد رہے وال اینڈ سیٹلمنٹ ریزسٹنس کمیشن (سرکاری) کے اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے بعد آباد کاروں کے حملوں کے نتیجے میں مغربی کنارے میں 19 فلسطینی جاں بحق اور 785 سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔ فوج اور آباد کاروں کے مجموعی حملوں میں 703 افراد کو قتل اور 5700 سے زیادہ کو زخمی کردیا گیا ہے۔