طرابلس: لیبیا کے ساحلی شہر درنا میں ہلاکتوں کی تعداد 11,300 تک پہنچ گئی ہے۔لیبیا کے ہلال احمر کے مطابق بحیرہ روم کے شہر میں کم از کم 11,300 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور مزید 10,100 افراد لاپتہ ہیں۔ صحت کے حکام نے پہلے درنا میں مرنے والوں کی تعداد 5,500 بتائی تھی۔ طوفان نے ملک کے دیگر مقامات پر بھی تقریباً 170 افراد کی جان لے لی۔
اس تباہی کا مرکز مشرقی لیبیا کے شہر درنا کی اس سانحے سے قبل ایک لاکھ کے قریب آبادی تھی۔بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) کے مطابق، جب 7 میٹر (23 فٹ) لہر شہر سے ٹکرائی تو عمارتیں، مکانات اور انفراسٹرکچر تباہ ہوگیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ طاقتور طوفان کے علاوہ، لیبیا کی تباہی میں انفراسٹرکچر کی تباہی، ناکافی انتظامات اور تیزی سے بڑھتے ہوئے موسمیاتی بحران کے اثرات سمیت عوامل شامل تھے۔لیبیا کے شمال مشرقی ساحلی علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے اور ساتھ ہی تعلیمی اداروں میں سرگرمیاں غیر معینہ مدت کے لیے معطل کردی گئی ہیں۔شدید بارشوں کی وجہ سے درنہ میں ڈیم ٹوٹ گئے تھے جس کے سبب دریاؤں کے پانی میں اضافہ ہوا اور پانی شہر کے کئی علاقوں کو بہا لے گیا۔
واضح ر ہے کہ ایک لاکھ آبادی والے شہر درنہ میں 4 اہم پُل، 2 عمارتیں اور 2 ڈیم گر چکے ہیں جو کہ دارالحکومت طرابلس سے 900 کلومیٹر (560 میل) مشرق میں واقع ہیں۔