اسلام آباد: اٹک جیل حکام نے پاکستان تحریک انصاف کےچیئر مین عمران خان کی ان کے بیٹوں سے ٹیلیفونک گفتگو کرانے سے انکار کردیا۔
اسلام آباد کی خصوصی عدالت میں اٹک جیل سپرنٹنڈنٹ نے توہینِ عدالت کی درخواست پر عدالت میں تحریری جواب جمع کرا دیا۔
اٹک جیل سپرنٹنڈنٹ نے اپنے تحریری جواب میں لکھا کہ جیل قوانین اجازت نہیں دیتے کہ ملزم کی ٹیلی فون پر بات کرائی جائے اس لیے عمران خان کی ان کے بیٹوں سے ٹیلی فونک گفتگو نہیں کروائی جاسکتی۔
تحریری جواب میں اٹک جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ قوانین کے مطابق سیکرٹ ایکٹ کے ملزمان کو ٹیلیفون کی سہولت میسر نہیں، ٹیلیفون سے متعلق عدالتی حکم کی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔
سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل نے پنجاب پریزنرز فاؤنڈیشن کا خط بھی عدالت میں جمع کروایا ہے۔
جیل سپرنٹنڈنٹ کے جواب کے مطابق پریزنرز قوانین 1978 کے مطابق قیدیوں کو بیرونِ ملک ٹیلیفون پر بات کی اجازت نہیں ہے۔
اس حوالے سے عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اٹک جیل سپرنٹنڈنٹ کے جواب پر 18 ستمبر کو دلائل طلب کرلیے۔