پرویز الٰہی کی ضمانت منظور، رہا کرنے کا حکم

پرویز الٰہی کی ضمانت منظور، رہا کرنے کا حکم
سورس: File

اسلام آباد: انسداد دہشت گردی عدالت  نے سابق وزیر اعلی اور پاکستان تحریک انصاف کے صدر پرویز الٰہی کی ضمانت منظور کر لی۔ 

انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں  چودھری پرویزالٰہی کے خلاف جوڈیشل کمپلکس توڑ پھوڑ کیس میں اے ٹی سی کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے سماعت کی۔  پرویزالہی کے وکلا بابراعوان  ،سردار عبدالرازق اور پراسیکیوٹر راجہ نوید عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت پراسیکیوٹرنے   کیس ریکارڈ  کچھ دیر میں پہنچنے کا بتایا تو جج نے ریمارکس دیئے کہ یہ کوئی طریقہ نہیں عدالت شروع ہوگئی اور ریکارڑ نہیں پہنچا۔ جج نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دلائل کا آغاز کریں۔

پرویز الٰہی کے وکیل بابر اعوان نے دلائل میں ضمانت مںظور کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایاکہ پرویزالہی مقدمے میں نامزد نہیں اور گرفتاری بھی شک کی بنیاد پر کی گئی ہے پراسیکیوشن نے درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ ایف آئی آرناقابل ضمانت دفعات کے تحت درج کی گئی ہیں ۔

جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے درخواست ضمانت منظورکرتے ہوئےریماکس دیے کے ایف آئی آر میں پرویز الہی نامزد نہیں ہیں۔ 

 جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کے دوران بھی پرویز الٰہی سے کوئی چیز برآمد نہیں کی گئی۔ 

اے ٹی سی کے جج ابو الحسانات ذوالقرنین نے پرویز الٰہی کی ضمانت 20 ہزار کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کی ۔ 

مصنف کے بارے میں