راولپنڈی: پولیس نے مدرسہ جامعہ طوبیٰ ضیاء البنات کی 16 سالہ طالبہ سے زیادتی سے متعلق کیس میں مہتمم اور خاتون استاد سے تفتیش مکمل کرلی جب کہ ان کے پولی گرافک ٹیسٹ بھی کرلیے گئے ہیں۔
راوالپنڈی کی سول جج مہر النساء نے د ینی مدرسہ جامعہ طوبیٰ ضیاء البنات کی 16 سالہ طالبہ زیادتی کیس میں گرفتار دونوں ملزمان پرنسپل مفتی شاہ نواز اور خاتون ٹیچر عشرت حنیف کو فرانزک لیبارٹری لاہور میں پولی گرافی ٹیسٹ مکمل ہونے کے بعد 29 ستمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔
تفتیشی ٹیم نے عدالت کو بتایا کے اس اہم مقدمہ میں دونوں ملزمان کے خلاف تفتیش اور پولی گرافی ٹیسٹ مکمل ہوگئے ہیں، پولی گرافی ٹیسٹ رپورٹ آئندہ دس روز میں مل جائیں گی، یہ رپورٹ ملتے ہی چالان کا حصہ بنانے کے ساتھ عدالت پیش کر دی جائیں گی، اب دونوں ملزمان سے کسی بھی قسم کی تفتیش درکار نہیں ہے جس پر عدالت نے دونوں کو جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
دوسری جانب ملزم مفتی شاہ نواز نے کہا کہ پولی گرافی ٹیسٹ سے وہ پرامید ہیں کوئی جرم نہیں کیا، اپنے اداروں اور عدالتوں دونوں پر اعتماد ہے امید ہے انصاف ملے گا۔
تھانہ پیرودھائی پولیس نے طالبہ مسکان نثار اور اس کی والدہ کی درخواست پر پرنسپل مفتی شاہ نواز کے خلاف جبری زیادتی اور شور مچانے پر قتل کرنے کی دھمکیوں کے تحت مقدمہ درج کرایا تھا، تفتیشی ٹیم نے گائناکالوجسٹ کی رپورٹ کی روشنی میں مرکزی ملزم اور طالبہ کا ڈی این اے ٹیسٹ نہیں کرایا صرف پولی صرف پولی گرافی ٹیسٹ پر ہی اکتفا کیا گیا ہے۔