اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ یہ جمہوریت نہیں کہ این آر او دو گے تو قانون سازی ہو گی اور آزاد عدلیہ کے بغیر جمہوریت مکمل نہیں ہوتی۔
جمہوریت کے عالمی دن کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ دنیا بھر میں جمہوریت کو چیلنجز کا سامنا ہے اور کسی نے سوچا بھی نہ تھا کہ واشنگٹن میں کیپیٹل ہل پر حملہ ہو گا۔ ہر نظام میں بہتری کی گنجائش ہوتی ہے اور ملک میں جمہوریت کے فروغ کیلئے مزید اقدامات کرنا ہوں گے اور جمہوری نظام میں ہر شخص کو جواب دینا ہو گا۔
اسد عمر نے کہا کہ جمہوریت کے فروغ کیلئے میڈیا کو کردار ادا کرنا ہو گا اور جھوٹی خبر کو روکنا بھی اتھارٹی کی ذمہ دادی ہے جبکہ ریگولیٹری ادارہ نہ ہو تو تمام ادارے اپنے فیصلے خود کریں گے ۔ میڈیا کے اسٹیک ہولڈرز اور مالکان سے میڈیا کے مسئلے پر بات ہونی چاہیے۔ صحافت کے بغیر جمہوریت نہیں چل سکتی اور روزانہ کی بنیاد پر جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں اور جمہوریت کے فروغ کیلئے میڈیا کو کردار ادا کرنا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ حکومتی اثر رسوخ سے آزاد ہو سکتی ہے مگر قانون سے بالاتر نہیں۔ پارلیمان کو ذاتی مفاد کے لیے استعمال کرنا جمہوریت نہیں کہلاتی، جمہوریت ایسی چیزہے کہ تواترسے اس کا دفاع کرنا پڑتا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ہربل پراپوزیشن سیاست کھیل رہی ہے، اپوزیشن اپنی چوری بچانے کے لیے حکومت کو ہرجگہ تنگ کرتی ہے، جوالیکشن ہارتا ہے دھاندلی کا الزام لگاتا ہے، ای وی ایم کا سن کراپوزیشن کو ہارٹ اٹیک ہونے لگا ہے۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن چاہتی ہے سسٹم ایسا ہو جس میں کرپشن اوردھاندلی ہو، اپوزیشن کوعمران خان کا نہیں پتا وہ شفاف الیکشن کرائیں گے، جمہوریت کو ڈسٹرب کرنے والے دن چلے گئے، کوئی نہ بھولے جمہوریت کسی نے تحفے میں نہیں دی، جمہوریت کے لیے لوگوں نے شہادتیں دیں، میں نہیں سمجھتی کوئی بھی فورس جمہوریت کو ڈسٹرب کرے گی، ہمارا وژن ’دونہیں ایک پاکستان‘ ہے۔