لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب نے 25 اکتوبر کو اورنج لائن ٹرین چلانے کی منظوری دے دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے تمام متعلقہ اداروں کو آپریشن انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت کر دی جبکہ پنجاب کابینہ نے بھی وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے فیصلے کی تائید کر دی۔
گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اورنج لائن ٹرین کا کرایہ 50 روپے مقرر کرنے کی تجویز مسترد کر دی گئی تھی اور لاہور کے شہریوں کو ریلیف دینے کے لیے ٹرین کا کرایہ 40 روپے مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔2015 میں شروع ہونے والا منصوبہ ایک سو باسٹھ ارب روپے میں مکمل ہونا تھا مگر ٹرین کو ٹریک پر آتے آتے چار سال اور 300 ارب روپے لگ گئے۔اس سے قبل پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے جنرل منیجر (جی ایم) نے بتایا تھا کہ یکم اکتوبر تک اورنج لائن منصوبے کے اسٹاف کی ٹریننگ مکمل ہوجائے گی۔ جس کے بعد 25 اکتوبر کی تاریخ اورنج لائن ٹرین کے افتتاح کی تجویز کی گئی۔
گزشتہ ماہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ نے کہا تھا کہ لاہور کی اورنج لائن ٹرین بہت جلد عوام کے لیے کھول دی جائے گی۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سی پیک منصوبہ جات کو بریفنگ دیتے ہوئے عاصم سلیم باجوہ نے کہا تھا کہ اورنج لائن منصوبہ قطعا سیاسی نہیں ہے۔ ہمیں ہدایت کی گئی تھی کوئی منصوبہ رکنا نہیں چاہیے۔