ممبئی :بالی وڈ بابا سنجے دت کی زندگی پر بنائی گئی فلم ‘سنجو’ کو رواں برس 29 جون کو بھارت سمیت دنیا بھر میں ریلیز کیا گیا تھا،فلم نے ابتدائی دن سے ہی ریکارڈ کمائی کی اور فلم نے 500 کروڑ روپے سے زائد پیسے بٹور کر بولی وڈ کی اب تک سب سے زیادہ کمانے والی فلموں کی فہرست میں جگہ بھی بنائی۔
اگرچہ فلم میں رنبیر کپور کی اداکاری کو کافی سراہا گیا، تاہم فلم کی کہانی کو اسی طرح پیش کرنے پر فلم ساز راج کمار ہیرانی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا ، ان پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے فلم سنجے دت کو ایک شریف اور اچھے انسان کے طور پر پیش کیا، جب کہ ان پر 1993 میں بم دھماکوں اور گھر میں اسلحہ رکھنے جیسے الزامات کے تحت مقدمات بھی درج کیے گئے۔
راج کمار ہیرانی پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے اداکار سے دوستی نبھانےکی خاطر ان کی غلطیوں پر پردہ ڈال کر تمام ذمہ داریوں کا ملبہ میڈیا اور بھارتی پولیس پر ڈال دیا۔
خود پر تنقید کے بعد راج کمار ہیرانی نے ماضی میں ان الزامات کو مسترد بھی کیا اور کہا کہ انہوں نے فلم کو سنجے دت کی ہمدری کے لیے نہیں بنایا تاہم اب انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے سنجے دت کو اچھا پیش کرنے کے لیے فلم بنائی۔
فلم فیئر کی رپورٹ کے مطابق ایک تقریب کے دوران راج کمار ہیرانی نے اعتراف کیا کہ سنجے دت کی زندگی پر ریلیز کی گئی فلم کو خاص مقصد کے تحت اسی طرح بنایا گیا ، راج کمار ہیرانی نے وضاحت کی کہ سنجے دت کی زندگی پر پہلے ایک اور فلم بنائی گئی تھی، جسے کچھ لوگوں کو دکھایا بھی گیا اور انہوں نے فلم دیکھنے کے بعد سنجے دت سے نفرت کا اظہار کیا۔
فلم ساز کے مطابق جن لوگوں نے سنجے دت پر بنائی گئی پہلی فلم دیکھی، انہوں نے نہ صرف اداکار سے نفرت کا اظہار کیا، بلکہ کہا کہ وہ اب اس فلم کو کبھی دیکھنا بھی پسند نہیں کریں گے۔
فلم ساز نے بتایا کہ لوگوں کی نفرت کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ فلم کو دوسرے طریقے سے بنایا جائے گا، جس میں سنجے دت کے حوالے سے اچھا تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی ،راج کمار ہیرانی نے بتایا کہ بعد ازاں انہوں نے ‘سنجو’ کے لیے متعدد سین دوبارہ شوٹ کروائے اور انہیں ایڈٹ کرنے کے بعد فلم میں شامل کیا گیا۔