بغداد: جنوبی عراقی شہر نصیریا کے قریب خودکش کار بم دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں ایرانی باشندوں سمیت 74 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم ’داعش‘ نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے پہلے ریسٹورنٹ پر فائرنگ کی اور پھر کار میں بیٹھ کر خود کو قریبی سیکیورٹی چیک پوائنٹ کے قریب دھماکے سے اڑا لیا۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ حملہ آوروں نے شمالی عراق میں آرمی اور پولیس کے ہمراہ داعش کے خلاف لڑنے والی پیرا ملٹری اتحادی ’حاشد الشابی‘ کے اراکین کا بھیس لیا ہوا تھا۔ عراقی صوبے دھیقار کے ڈپٹی ہیلتھ چیف عبدالحسین الجبری نے کہا کہ حملوں میں 7 ایرانی زائرین سمیت 74 افراد ہلاک اور 93 خمی ہوئے۔ زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
حملوں کا نشانہ بنایا جانے والا علاقہ عراق اور اس کے پڑوسی ملک ایران سے نجف اور کربلا جانے والے زائرین استعمال کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ جولائی میں حکومت کی حامی فورسز کی جانب سے داعش کو عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل سے پسپا کیے جانے کے بعد دہشت گرد تنظیم کی جانب سے یہ سب سے زیادہ تباہ کن حملہ ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں