کابل: افغانستان کے شہر ہرات میں ایک بار پھر 6.3 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔کئی دن پہلے اسی خطے میں زلزلے کے دو بڑے جھٹکوں سےایک ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کا کہنا ہے کہ ہرات شہر کے قریب 6.3 شدت کا زلزلہ آیا جو کہ چار میل کی گہرائی میں تھا۔
اپنی رپورٹ میں، USGS نے کہا کہ تازہ ترین زلزلے کا مرکز ہرات سے 30 کلومیٹر شمال مغرب میں تھا، جو ایران کی سرحد کے قریب افغانستان کا تیسرا سب سے بڑا شہر ہے۔
ابھی تک کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسیف نے کہا کہ اس سے قبل آنے والے زلزلوں میں مرنے والوں میں 90 فیصد سے زیادہ خواتین اور بچے تھے۔
گزشتہ ہفتے کے زلزلے نے ہرات سے تقریباً 40 کلومیٹر دور ایک دیہی ضلع، زنداجان کو متاثر کیا۔ امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) نے کہا کہ ہفتہ کو مغربی افغانستان میں متعدد زلزلے آئے، جن میں پہلا اور سب سے بڑا زلزلہ 6.3 کی شدت کا تھا۔ زلزلے کے مرکز کی شناخت ہرات شہر سے 40 کلومیٹر شمال مغرب میں کی گئی ہے.
افغانستان 2021 میں طالبان کے قبضے کے بعد سے معاشی بحران سے دوچار ہے، جب حکومت کو براہ راست دی جانے والی امداد روک دی گئی۔
یہ ملک اکثر زلزلوں سے متاثر ہوتا ہے، خاص طور پر ہندوکش پہاڑی سلسلے میں، کیونکہ یہ یورپی ایشیائی اور ہندوستانی ٹیکٹونک پلیٹوں کے سنگم کے قریب واقع ہے۔
گزشتہ سال جون میں صوبہ پکتیکا میں 5.9 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور دسیوں ہزار بے گھر ہو گئے تھے