اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی ایٹمی پروگرام سے متعلق امریکی صدر جو بائیڈن کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت ۔
سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ امریکی صدر نے چند دن پہلے سعودی عرب سے متعلق بیان دیا ، اب پاکستان کے بارے میں بیان دیا ہے ، لگتا ہے بائیڈن گرتی ہوئی ساکھ سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں ، فواد چودھری نے مطالبہ کیا کہ امریکی صدر پاکستان کے بارے میں غیرذمہ دارانہ بیانات واپس لیں ۔
چند دن پہلے سعودی عرب کے بارے میں پرزہ رسائ اور اب پاکستان پر غیر ذمہ دارانہ بیان یوں لگتا ہے صدر بائیڈن امریکی عوام میں گرتی ہوئ ساکھ سے توجہ ہٹانا چاھتا ہے صدر بائیڈن پاکستان کے بارے میں غیر ذمہ دارانہ بیانات فورًُا واپس لے،ہماری موجودہ لیڈرشپ کمزور ہوسکتی ہے لیکن عوام کمزورنہی
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) October 15, 2022
اسد عمر نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ہم آہنگی کے بغیر ایٹمی ملک ؟ کیا بائیڈن امریکہ کا حوالہ دے رہے ہیں ؟ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ آخر کار اس کی پارٹی آئین کو پامال کرنے اور آخری صدارتی انتخاب چرانے کی کوشش کرنے پر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیچھے چل رہی ہے ! شیشے کے گھروں میں رہنے والے ملکوں کو دوسروں پر پتھر پھینکنے سے پہلے سوچنا چاہیے ۔
Nuclear country without cohesion? Is biden referring to the US? After all his party is going after donald trump for trying to subvert the constitution and steal the last presidential election! Countries in glass houses should think before throwing stones at others https://t.co/mhlCDilQgc
— Asad Umar (@Asad_Umar) October 15, 2022
واضح رہے کہ ڈیموکریٹ کانگریشنل کمپین کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا تھا کہ پاکستان "دنیا کے خطرناک ترین ممالک میں سے ایک ہو سکتا ہے" کیونکہ اس ملک کے پاس "بغیر کسی ہم آہنگی کے جوہری ہتھیار" ہیں ۔
جو بائیڈن نے روس اور چین کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان پر بھی تنقید کی ، جو بائیڈن نے یہ بیان عالمی سطح پر بدلتی ہوئی جغرافیائی سیاسی صورتحال کے تناظر میں دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے اور ممالک اپنے اتحاد پر نظر ثانی کر رہے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کے پاس دنیا کو ایسی جگہ پر لے جانے کی صلاحیت ہے جو پہلے کبھی نہیں تھی ۔