اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عالمی بینکوں اور آئی ایم ایف کے ساتھ بھی تمام آپشنز پر حوصلہ افزا بات چیت ہوئی ہے ۔
اپنے ایک انٹرویو میں اسحاق ڈار نے پاکستان کے دیوالیہ ہونے کے امکان کو مسترد کر دیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے تباہ کن سیلاب کے بعد عالمی بینکوں اور مالیاتی ادارے پاکستان کی 32 ارب ڈالر کی مالی ضرورتوں کو پورا کرنے کے حوالے سے کافی لچک دار رویہ رکھتے ہیں ۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے واضح کیا ہے کہ 27 ارب ڈالر کا قرض ری شیڈول کرانا چاہتے ہیں لیکن کوئی رعایت نہیں لینا چاہتے ۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے واشنگٹن میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک حکام سے ملاقات کی جس میں آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر مڈل ایسٹ و سینٹرل ایشیا ، جہاد آزور کا کہنا تھا سبسڈی کے بجائے وسائل کا استعمال کریں ، اشیا پر سبسڈی دینا مددگار نہیں رجعت پسندی ہے ۔
جہاد آزور نے پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف مشکل وقت میں پاکستان کو سپورٹ کرتا ہے ، اسی لیے آئی ایم ایف پروگرام میں توسیع بھی کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک اور یو این ڈی پی کی جائزہ رپورٹ کے بعد پتہ چلے گا کہ پاکستان کی کیسے مدد کی جاسکتی ہے ۔