لاہور: شوگر ملز مالکان کی گرفتاری کے بعد ایسوسی ایشن نے حکومت کو دھمکی دی ہے کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو وہ یکم نومبر سے کرشنگ شروع نہیں کریں گے۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ذکا اشرف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کچھ شوگر ملز مالکان کو کل گرفتار کیا گیا اور اس طرح کے اقدامات کرنے سے پہلے بات چیت کریں۔ مالکان کو بلا جواز پکڑا جا رہا ہے جو پندرہ ، پندرہ ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے اورملکی صنعت میں جو اربوں روپے کی سرمایہ کاری کرتا ہے اس کے ساتھ ایسا نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ انصاف سب کے لیے برابر ہوتا ہے اور آپ کو سب کے لیے برابر سوچنا چاہیے جبکہ کچا گنا توڑیں گے تو پیدوار کم ہو گی اور پچھلے سال اسلام آباد ہائی کورٹ کے احترام میں 72 روپے فی کلوچینی فروخت کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ پنجاب حکومت نے مہنگی چینی فروخت کرنے پر شوگر ملز مالکان کو گرفتار کر لیا ہے۔ چیف سیکرٹری پنجاب کے مطابق چنار شوگر ملز فیصل آباد، شکر گنج شوگر ملز جھنگ اورپسرور شوگر ملز گوجرانوالہ کے مالکان اور انتظامیہ کے خلاف مقدمات درج کر لیے۔
چیف سیکرٹری نے بتایا کہ چنار شوگر ملز کے مالک جاوید کیانی، شکر گنج شوگر ملز کے مالک پرویز احمد کو گرفتار کر لیا جبکہ شکر گنج شوگر ملز کے جنرل منیجر کین منظور حسین ملک، جنرل منیجر ایڈمن حسین ملک کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پسرور شوگر ملز کے مالکان کی گرفتاری کیلئے پولیس چھاپے مار رہی ہے، قانون شکنی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا اور چینی کی مقررہ سے زائد قیمت پر فروخت کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی۔