منامہ: بحرین میں تقریباً پچاس سال کے بعد یہودی جوڑے کی شادی کی تقریب منعقد ہوئی۔ یہودی جوڑا بحرین اور اسرائیل کے درمیان ''ابراہیم معاہدے'' کے ایک سال بعد شادی کے بندھن میں بندھا ہے۔
اس تقریب کا انعقاد گزشتہ دنوں منامہ کے رٹز کارلٹن ہوٹل میں کیا گیا تھا۔ اس کا اہتمام کوشر سرٹی فیکیشن ایجنسی آرتھوڈوکس یونین نے کیا تھا۔ امریکا میں تعینات بحرین کی سابق سفارتکار ہودا نونو نے اپنی ٹویٹ میں بتایا تھا کہ نوبیاہتا جوڑا ان کا بیٹا اور بہو ہے۔
ہودا نونو نے اس امید کا اظہار کیا کہ ’’ہم خطے میں مزید یہودی شادیوں کی میزبانی کریں گے جس کے نتیجے میں مزید نوجوان جوڑے یہاں اپنی عائلی زندگی شروع کریں گے اور ہماری کمیونٹی میں مزید اضافہ ہوگا۔‘‘
Yesterday was historic as we celebrated the first Jewish wedding in #Bahrain in 52 years! While I know that every mother thinks their child’s wedding is monumental, this one truly was! it’s very hard to find adequate words to describe how much it means for it to be my son pic.twitter.com/Lbb8w8TOqW
— Houda Nonoo (@hnonoo75) October 11, 2021
یہ شادی اس لئے بھی زیادہ اہم تھی کیونکہ یہ بحرین میں میں آباد مقامی یہودی برادری کی ایسی پہلی تقریب تھی۔
خیال رہے کہ بحرین کے علاوہ خلیج تعاون کونسل کے کسی اور ملک میں یہودی کمیونٹی آباد نہیں ہے۔