جدہ :جمال خاشقجی قتل کیس میں ملوث اہم فوجی افسر کو بھی گولیوں سے بھون ڈالا گیا ،واشنگٹن پوسٹ سے وابستہ 59 سالہ جمال خاشقجی کو 2018 میں ترکی کے شہر استنبول میں قتل کر کے ان کی لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کر دئیے گئے تھے ،اس قتل میں نامزد تمام ملزمان کا تعلق سعودی عرب سے بتایا جا تا رہا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق جمال خاشقجی قتل کیس میں ملوث اہم ترین فوجی افسر کو گولیوں سے اس وقت سر عام بھون ڈالا جب وہ ہوٹل کے باہر کھانا کھا رہے تھے ،ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے دو سیاہ فام شخص سڑک کے دوسرے کنارے سے آتے ہیں اور فوجی افسر پر فائرکھول دیتے ہیں ،جس سے فوجی افسر موقع پر ہی دم توڑ گیا ۔
واضح رہے واشنگٹن پوسٹ سے وابستہ 59 سالہ جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر 2018 کو ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصلیٹ اندر قتل کر کے ان کی لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کر دئے گئے تھے۔ مقدمے میں نامزد تمام ملزمان سعودی شہری ہیں،سعودی ولی عہد محمدبن سلمان پر الزام لگایا گیا کہ ان کے حکم پر جمال خاشقجی کو قتل کیا گیا لیکن انہوں نے اس الزام کی تردید کی تاہم ماورائے قانون قتل کے امور میں اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر آگنیس کیلامارڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے سعودی صحافی اور نقاد جمال خاشقجی کے قتل کے حکومتی ہونے کا اعتراف کرلیا ہے۔