راولپنڈی: وطن کے دفاع میں پاک فوج کے چھ جوان شہید ہو گئے۔ شمالی وزیرستان میں رزمک کے قریب بارودی سرنگ کا دھماکا ہوا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک افسر سمیت 6 اہلکار شہید ہو گئے۔
شہدا میں 24 سال کے کیپٹن عمر فاروق بھی شامل ہیں۔ شہید ہونے والوں میں نائیک محمد ندیم اور لانس نائیک عصمت اللہ ، نائب صوبیدار شکیل آزاد، نائب صوبیدار ریاض اور حوالداریونس خان بھی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ 14 اکتوبر کو پاک افغان سرحد پر افغانستان کی جانب سے دہشتگردوں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں حوالدار تنویر شہید ہو گئے تھے۔ دہشتگردوں کی فائرنگ سے ایک فوجی زخمی بھی ہوا ہے۔ دہشتگردوں کی جانب سے باجوڑ سیکٹر میں فوجی چوکی پر فائرنگ کی گئی تھی۔
گزشتہ چند ماہ کے دوران قبائلی اضلاع میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ 12 ستمبر کو شمالی وزیرستان کی تحصیل میرانشاہ میں ریموٹ کنٹرول دھماکے کے نتیجے میں پاک فوج کے اہلکار شہید ہوگئے تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ریموٹ کنٹرول دھماکا میرانشاہ کے بویا روڈ پر سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ کے قریب ہوا تھا۔ دھماکے کے نتیجے میں 33 سالہ سپاہی ساجد شہید ہوگئے۔
قبل ازیں 4 ستمبر کو بھی شمالی وزیرستان میں پاک فوج کے قافلے کے قریب آئی ای ڈی دھماکے میں ایک افسر سمیت 3 اہلکار شہید ہو گئے تھے۔
آئی ایس پی آر کا بیان میں کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں شگانشپا روڈ پر گھیریوم سیکٹر میں سڑک کی مرمت کرنے والی ٹیم کی حفاظت پر مامور پاک فوج کے دستے کے قریب دہشت گردوں کی جانب سے ریموٹ کنٹرول دھماکا کیا گیا۔
دھماکے میں 23 سالہ لیفٹیننٹ ناصر حسین خالد، 33 سالہ نائیک محمد عمران اور 30 سالہ سپاہی عثمان اختر نے جام شہادت نوش کیا۔ اس کے علاوہ اس حملے میں 4 فوجی زخمی بھی ہوئے۔