منی پور میں بی جے پی حکومت کی بے حسی ، آتش زنی اور کرفیو کے نتیجے میں بدامنی کا نیا سلسلہ شروع 

منی پور میں بی جے پی حکومت کی بے حسی ، آتش زنی اور کرفیو کے نتیجے میں بدامنی کا نیا سلسلہ شروع 

منی پور: بھارتی ریاست منی پور میں بی جے پی حکومت کی بے حسی کے باعث نسلی فسادات عروج پر پہنچ گئے ہیں، اور صورت حال مسلسل بگڑ رہی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، منی پور میں آتش زنی اور کرفیو کے نتیجے میں بدامنی کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، جس نے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

میتی قبیلے کے زیر تسلط بشنو پور ضلع میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے مزدوروں پر حملہ کیا، جس سے تشویش میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ فسادات کی وجہ سے کوکی قبیلے کے زیر تسلط علاقوں میں سکول، کالج اور ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند کر دی گئی ہیں، جس سے عوامی زندگی متاثر ہو گئی ہے۔ اس تشدد کے نتیجے میں تقریباً 6 ہزار افراد  بے گھر ہو گئے ہیں۔

یورپی پارلیمان میں منی پور کے فسادات پر اجلاس کے باوجود بھارت کی جانب سے اس پر کوئی خاطر خواہ ردعمل نہیں دیا گیا، جس پر عالمی سطح پر تنقید کی جا رہی ہے۔ بھارتی حکومت کی خاموشی اور اس سنگین معاملے پر عدم توجہ نے مزید سوالات اٹھا دیے ہیں۔

منی پور میں نسلی فسادات کے شدت اختیار کرنے کے باوجود، بھارتی حکومت کی خاموشی نے عالمی سطح پر تشویش پیدا کر دی ہے، اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے بھی حکومت سے فوری ایکشن کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

مصنف کے بارے میں