لاہور: پنجاب حکومت نے سموگ کی بڑھتی ہوئی شدت کے پیش نظر لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ صوبے کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس میں اس فیصلے کا اعلان کیا اور کہا کہ ان دونوں شہروں میں جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن ہوگا۔
اس کے علاوہ، ہفتے سے اگلے اتوار تک تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی بھی عائد کر دی گئی ہے۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ سموگ کے بڑھتے اثرات کے پیش نظر ہسپتالوں میں تمام چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں اور ہیلتھ ڈیسک کو فعال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ محکمہ صحت کو ادویات کی وافر فراہمی کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے اور شہریوں کو ایمرجنسی کے علاوہ موٹر سائیکل پر باہر نہ نکلنے کی تاکید کی گئی ہے۔ ساتھ ہی ماسک کے استعمال کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اس مسئلے کے حل کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے۔ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ سموگ کی روک تھام کے لیے پنجاب حکومت نے 10 سالہ پالیسی بھی تیار کی ہے، اور اس سلسلے میں مختلف محکمے دن رات کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ زگ زیگ ٹیکنالوجی پر عمل نہ کرنے والے بھٹے مسمار کیے جا رہے ہیں، تاہم سموگ پر قابو پانا ایک طویل المدتی عمل ہے، جس کے لیے تین ماہ کے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
سینئر وزیر نے یہ بھی بتایا کہ سموگ کے باعث سکولوں کو مزید ایک ہفتے کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کالجز اور یونیورسٹیز میں آن لائن کلاسز کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ ریسٹورنٹس کو شام 4 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت ہوگی، تاہم ریسٹورنٹس سے کھانا لے جانے کی اجازت رات 8 بجے تک ہو گی۔