اسلام آباد:آئی ایم ایف سے مذاکرات میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔ مذاکرات میں اقتصادی جائزے کی تکمیل پر اصولی اتفاق رائے ہوگیاہے۔
آئی ایم ایف سے آج آخری روز پالیسی سطح کے مذاکرات میں سٹاف لیول کے معاہدے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف مشن نے پاکستان کے فراہم کردہ ڈیٹا و پلانز کی تکنیکی تصدیق کردی ہے۔معاہدے کےبعدپاکستان کوآئی ایم ایف سے قرض کی دوسر ی قسط جاری ہوگی۔نگران وزیرخزانہ شمشماد اختر نے آئی ایم ایف مشن سے پالیسی سطح کے مذاکرات مکمل کیے۔
آئی ایم ایف کے ساتھ بینکوں کے منافع پر 55 ارب روپے تک کا ونڈ فال ٹیکس لگانے پر اتفاق ہوا ہے۔ آئی ایم ایف کی شرط پر بینکوں کے منافع پر 40 فیصد تک ونڈ فال ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق بینکوں کے منافع پر ونڈ فال ٹیکس مالی سال 2021ء اور 2022ء کے لیے لگایا جائے گا، بینکوں کے منافع پر ونڈ فال ٹیکس لگا کر آئندہ ماہ وصولی کی جائے گی۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق فریقین کے درمیان شرح سود مزید نہ بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔
آئی ایم ایف مشن اپنی سفارشات آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ کو بھجوائے گا جس کی ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری کے بعد پاکستان کو 71 کروڑ ڈالرز کی قسط دسمبر میں ملنے کا امکان ہے۔