اسلام آباد: وفاقی حکومت نے فیض آباد دھرناکیس کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے انکوائری کمیشن تشکیل دے دیا۔
فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے وفاقی حکومت نے ریٹائرڈ آئی جی اختر علی شاہ کی سربراہی میں3 رکنی انکوائری کمیشن تشکیل دیا۔ کمیشن میں سابق آئی جی طاہر عالم اور ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ خوشحال خان شامل ہیں۔
انکوائری کمیشن کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔ وفاقی حکومت کے گزٹ نوٹیفکیشن میں انکوائری کمیشن کے ٹی او آر بھی درج ہیں جس کے مطابق انکوائری کمیشن قیام کے 2 ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق کمیشن تعین کرے گا کہ پبلک آفس ہولڈرز میں سے کسی نے قانون کی خلاف ورزی نہیں کی۔ کمیشن اس وقت خفیہ اداروں سمیت سرکاری اداروں کے افسران کی ذمہ داریوں کو تعین بھی کرے گا۔ اس کے علاوہ کمیشن اس بات کا بھی تعین کرے گا کہ انٹیلی جنس اداروں اور سرکاری افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی مطلوب ہے تو کیا کارروائی ہونی چاہیے، کمیشن دھرنے اور ریلیوں کے حوالے سے انٹیلی جنس ایجنسیز اور پولیس کے کردار کا بھی تعین کرے گا۔
فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے بنایا گیا کمیشن تجویز دے گا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں موثر نگرانی کریں کہ نفرت انگیز، انتہا پسندانہ اور دہشت گردانہ مواد پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
وفاقی حکومت سمیت صوبائی حکومتیں کمیشن کی معاونت کی پابند ہوں گی۔ نوٹیفیکیشن کےمطابق کمیشن کا سیکریٹریٹ اسلام آباد میں ہوگا اور اپنا سیکریٹری ہوگا اورکمیشن کے اخراجات وفاقی حکومت برداشت کرے گی۔