خان یونس: اسرائیلی فوج نے بدھ کو علی الصبح غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال الشفا ء پر چھاپہ مارا، جہاں اسرائیل نے حماس کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
اسرائیلی فوجی الشفاء ہسپتال کی سرجیکل اور ایمرجنسی عمارتوں میں داخل ہو گئے جبکہ غزہ کی پارلیمانی عمارت ، پولیس ہیڈکوارٹر اور شمالی غزہ کے بیشتر حصوں پر قبضہ بھی کر لیا۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے بھی کہاگیا ہے کہ الشفاء ہسپتال کے کمپلیکس کے مخصوص علاقوں پر چھاپہ ماراتاہم بیان میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
یاد رہے کہ الشفاء پر اسرائیل کے حملے سے ایک دن پہلے وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے بغیر کوئی ثبوت فراہم کیے کہا کہ واشنگٹن کے پاس اطلاع ہے کہ حماس غزہ کے اسپتالوں کو استعمال کر رہی ہے۔
حالیہ دنوں میں الشفاء ہسپتال جنگ کا مرکز بنا ہوا جس میں سینکڑوں مریض، عملہ اور بے گھر افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ طبی سامان کی کم سپلائی اور بجلی کی کمی کے باعث انکیوبیٹرز اور دیگر آلات کو چلانا نا ممکن ہو گیا تھا جس کے باعث اسپتال کو ہفتے کے آخر میں کام بند کرنا پڑا۔
دوسری جانب اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حماس شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ اسرائیل طویل عرصے سے الزام لگاتا رہا ہے کہ عسکریت پسندوں نے ہسپتالوں کی سرنگوں میں فوجی مراکز بنائے ہوئے ہیں، حماس اورہسپتال کے عملہ اس دعوے کی کئی بار تردید کر چکا ہے۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیل کا حملہ غزہ کے 23 لاکھ فلسطینیوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوا ہےجس میں11 ہزار 423 ٓسے زائد معصوم فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں دو تہائی خواتین اور بچےہیں۔ غزہ میں2 ہزار 700 سے زائد افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات بھی ہیں۔