اسلام آباد: وزیرمملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ سیلاب سے 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، 9 ملین لوگ خط غربت سے نیچے گئے، ہمیں گلوبل فنڈنگزکی توقعات ہیں، ورلڈ بنک سے 50 کروڑ ڈالر کی امداد جلد مل جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق قیصر احمد شیخ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس دوران چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس اہداف کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سال ایف بی آر کی ٹیکس گروتھ 29 فیصد تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال ایف بی آر ٹیکس ہدف 7470 بلین ہے جبکہ انکم ٹیکس میں 42 فیصد کا اضافہ ہوا تاہم کسٹم ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس کا ہدف حاصل نہیں ہو سکا، اینٹی سمگلنگ اور ایویلیوایشن ریجیم پر سختی سے عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔
وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا امریکہ دورے کے دوران 54 اہم ملاقاتیں ہوئیں، انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بنک کے ساتھ ہائی لیول میٹنگز ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے انہیں بتایا سیلاب سے 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا اور 9 ملین لوگ خط غربت سے نیچے گئے جن کی بحالی کیلئے ہمیں عالمی فنڈنگز کی توقعات ہیں، ورلڈ بنک سے 50 کروڑ ڈالر کی امداد جلد مل جائے گی جبکہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصان کے معاوضے کی ادائیگی کیلئے اقوام متحدہ (یو این) اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔