اسلام آباد: ایکس سروس مین سوسائٹی کے چیئرمین جنرل (ر) فیض علی چشتی نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کا حق آئین کے مطابق وزیر اعظم کا ہے، آرمی چیف کے اعلان میں تاخیر کی وجہ شائد وزیر اعظم کی مشاورت ہو، الیکشن مئی 2023ءمیں ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ملک کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے جنرل ریٹائرڈ فیض علی چشتی کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کا حق آئین کے مطابق وزیر اعظم کا ہے، آرمی چیف کے اعلان میں تاخیر کی وجہ شائد وزیر اعظم کی مشاورت ہو،شہباز شریف کو سات ماہ ہو گئے ہیں انہیں پتہ ہے کہ چیف کی تعیناتی ہونی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بیورو کریسی، اداروں اور فوج نے محنت کی، پاکستان کو ٹوٹتے بھی دیکھا، آج پاکستان کو ڈوبتا ہوا دیکھ رہا ہوں، آرمی چیف جنرل باجوہ میرے بیٹے کے کلاس فیلو اور بیٹے جیسے ہیں، بیورو کریسی کا ڈھانچہ ملک کی ایڈمنسٹریشن کیلئے ریڑھ کی ہڈی ہے، وزیر آتے جاتے رہتے ہیں، فوج حکومت کا حصہ ہوتی ہے، سارے سسٹم ٹھیک ہوتے ہیں، سسٹم چلانے والوں میں خرابی ہوتی ہے، پاکستان کا سسٹم جمہوریت ہے، بیورو کریسی میں سول اور یونیفارم بیورو کریسی ہے، بیورو کریسی کا ڈھانچہ ملک کی ایڈمنسٹریشن کیلئے ریڑھ کی ہڈی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کے حالات کشیدہ ہو رہے ہیں، گالم گلوچ ہو رہی ہے جو نہیں ہونی چاہیے، فوج کا کام سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے، سرحدوں کی حفاظت اس لئے کی جاتی ہے کہ رقبہ ہو گا تو ملک ہو گا ،ملک کا رقبہ آبادی کیلئے ہوتا ہے، فوج کا کام چوکیدار کا ہے، ملک میں مارکٹائی ہو رہی ہو تو فوج حکومت کو مشورہ دیتی ہے، آگے حکومت کی مرضی ہوتی ہے، انتخابات میں فوج پر دھاندلی کا الزام لگتا ہے حالانکہ فوج صرف لڑائی جھگڑے کو کنٹرول کرنے کیلئے موجود ہوتی ہے۔
جنرل (ر) فیض علی چشتی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان پر حملے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور کا شاید عمران خان کو قتل کرنا مقصد نہیں تھا، اگر خان صاحب پر فائر ہوا تو کیوں اور کس نے کیا؟ اگر مارنا ہوتا تو اس کے نتائج کچھ اور ہوتے، فائر کرنے والے شخص کا مشن کیا تھا؟خان صاحب کو اگر قتل کرنا چاہتا تھا وہ بچ نہیں سکتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کل آرمی چیف کی تعیناتی کی باتیں ہو رہی ہے، آرمی چیف کی تعیناتی کا حق آئین کے مطابق وزیر اعظم کا ہے، آرمی چیف کے اعلان میں تاخیر کی وجہ شاید اس پر وزیر اعظم کسی سے مشورہ کر رہے ہیں، شہباز شریف کو سات ماہ ہو گئے ہیں، انہیں پتہ ہے چیف بدلی ہونا ہے، کیا آپ کو نہیں پتہ خان صاحب کہتے ہیں آرمی چیف میرٹ پر ہو، میرٹ یہ ہے کہ جانے والا چیف اپنی تجاویز بھیجتا ہے، آرمی چیف کی تجاویز پر وزیراعظم نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ کرتا ہے، لیفٹیننٹ جنرل تقریباً تمام کمانڈ کرنے کیلئے موزوں ہوتے ہیں۔
ایکس سروس مین سوسائٹی کے چیئرمین نے کہا کہ پاکستان آج کل نیچے جا رہا ہے، آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان کی حالت کس طرف جا رہی ہے پاکستان میں آج گالم گلوچ کا رواج ہے، اس کی ذمہ داری کون لے گا؟ اس سسٹم کو کون ٹھیک کرے گا، کہتے ہیں کہ فوج کی ذمہ داری سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے جب پتہ ہو تو فوج اپنے بندے مرنے نہیں دیتی ، افواج پاکستان اپنی زندگی کے ساتھ کھیلتی ہے، کہتے ہیں فوج انتخابات میں دھاندلی کرواتی ہے ہم کو باخبر رکھنے کیلئے ایک بندہ وائرلیس کے ذریعے انفارم کرتا ہے،میں اتنا جانتا ہوں جو آپ سنتے ہیں اور جو لکھتے ہیں افواج پاکستان کو گالیاں پڑتی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایکس سروس مین سوسائٹی کا میں سرپرست ہوں، ایکس سروس مین سوسائٹی میں آرمی، ایئر فورس، نیوی سمیت سب شامل ہیں، اس کی بنیاد 1991ءمیں رکھی گئی، جنرل علی قلی خان یا لاہور میں جو سوسائٹی ہے اس کا ہم سے کوئی تعلق نہیں، ہماری ایکس سروس مین سوسائٹی واحد رجسٹرڈ سوسائٹی ہے، ایکس سروس مین کا سیاست میں حصہ لینا حق ہے، سابق فوجی کیوں سیاست میں نہیں آ سکتا۔