کراچی: مرکزی بینک کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ اکتوبر کے دوران بینک ڈیپازٹ میں 20 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کا حجم 16.664 کھرب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال کے ابتدائی دس مہنیوں کے دوران بینکوں کے ڈیپازٹ میں چودہ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ یہ اضافہ گزشتہ 13 سالوں کے بعد اب ہوا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بینک ڈیپازٹ کی شرح میں اضافے کی بنیادی وجہ کورونا وائرس ہے کیونکہ لوگ وبائی صورتحال کے باعث اندرون اور بیرون ملک سفر پر نہ جا سکے۔ لاک ڈائون کی وجہ سے شاپنگ مال اور کھانے پینے کے ریسٹورنٹس بھی بند رہے جس کی وجہ لوگوں کی بچت ہوئی اور انہوں نے اپنا پیسہ بینکوں میں جمع کروایا۔
مرکزی بینک کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ سال اکتوبر دو ہزار انیس کے اختتام پر بینکنگ ڈیپازٹ کا حجم 13.912 کھرب روپے تھا۔ اس طرح صرف ایک سال ہی کے عرصہ کے دوران اس میں 2.752 کھرب روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب مرکزی بینک نے ایک اور رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ستمبر 2020ء کے دوران مشینری کی درآمدات میں 38.37 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اعدادوشمارکے مطابق اس دورا درآمدات کا حجم 26.3 ارب روپے تک بڑھا جبکہ اس سے قبل ماہ اس کا حجم 19 ارب روپے تھا۔
دوسری جانب 2020ءکی پہلی سہ ماہی میں موبائل کی امپورٹ میں ایک سو پینتیس فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اعداد وشمار میں کہا گیا ہے کہ رواں سال جولائی سے ستمبر کے درمیانی عرصہ میں فونز کی امپورٹ میں 528 ملین ڈالر تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کی بات کی جائے تو اس دوران 225 ملین ڈالر کی درآمدات کی گئی تھیں۔