اپوزیشن گلگت بلتستان میں شکست کو دھاندلی کا نام دے گی، وزیر اطلاعات شبلی فراز

09:20 AM, 15 Nov, 2020

اسلام آباد: وفاقی وزیر طلاعات ونشریات سید شبلی فراز نے اپوزیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے رہنما ایسی تقریر اور بیانات دے رہے ہیں جس سے لگتا ہے کہ انہوں نے گلگت بلتستان کے انتخابات میں اپنی شکست تسلیم کر لی ہے، اب اسے دھاندلی کا نام دیا جائے گا۔

شبلی فراز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن رہنمائوں کی سوچ غیر جمہوری ہے، ان لوگوں کو صرف اقتدار کی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو گلگت بلتستان کے عوام نے انتخابی مہم میں جس طرح ہمیں پذیرائی دی وہ ہمارے لئے باعث اطمینان ہے۔ ہر جگہ ہمارے رہنمائوں کا والہانہ استقبال کیا گیا، اس پر میں ان کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کی عوام نے تحریک انصاف کے حق میں پہلے سے ہی اپنا فیصلہ سنا دیا ہے، اب کو ووٹوں کے ذریعے ہمارے امیدواروں کو کامیاب کرا کے اسمبلی تک پہنچائیں گے لیکن یہ بات بھی واضح ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے جس طرح کے بیانات سامنے آ رہے ہیں اس سے لگتا ہے کہ انھیں اپنی شکست کا پتا چل چکا ہے، اب یقیناً ان کی جانب سے دھاندلی کے الزامات کی بوچھاڑ شروع کر دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے گلگت بلتستان میں تاریخی جلسوں کا انعقاد کیا۔ وہاں کی عوام باشعور ہیں جنھیں اس بات کا بخوبی علم ہے کہ وہاں برسراقتدار آنے والے ماضی کے حکمرانوں نے ان کی ترقی اور فلاح وبہبود کیلئے کچھ نہیں کیا۔ وہاں کی عوام پرامید ہیں کہ پی ٹی آئی حکومت اقتدار میں آکر ان کے مسائل کو حل اور ان کی محرومیوں کو دور کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی حکومتیں، دونوں گلگت بلتستان پر حکومتیں کرتیں رہیں لیکن انہوں نے عوام کیلئے کچھ نہیں کیا۔ وہاں کے عوام مسائل کا شکار ہیں۔ یہ بات اپوزیشن رہنما تسلیم کر چکے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے گلگت بلتستان میں دھاندلی کے الزامات کو یکسر رد کرتے ہوئے میڈیا سے کہا کہ وہ انتخابات کو مکمل کوریج دیں تاکہ پل پل کی خبر عوام تک پہنچ سکے اور صورتحال پر نظر رکھی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پاکستان کی واحد جماعت ہے جس نے ملک میں شفاف انتخابات کے انعقاد کیلئے ہمیشہ جدوجہد کی، ہمارا اب بھی ایجنڈا ہے لیکن اپوزیشن کا رویہ سب کے سامنے ہے۔ اپوزیشن کا وطیرہ ہے کہ جب انھیں کامیابی ملے تو الیکشن درست ہوتے ہیں لیکن جیسے ہی انھیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑے، یہ لوگ دھاندلی کا رونا پیٹنا شروع کر دیتے ہیں۔

مزیدخبریں