اسلام آباد: شہریار آفریدی کا کہنا ہے طاہر داوڑ پر 2 بار خودکش حملہ ہوا اور بھابھی کو بھی شہید کیا گیا تاہم ملزمان کو نشان عبرت بنائیں گے۔ طاہر داوڑ کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہو جانا چاہیے۔
وزیر مملکت شہریار آفریدی نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ایس پی طاہر خان پر 2 بار خودکش حملہ ہوا جبکہ طاہر داوڑ کا گھر والوں کو آخری پیغام تھا کہ وہ محفوظ ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ طاہر داوڑ کو دھمکیاں موصول ہوتی تھیں اور پاکستان کے بہت سے جوانوں کی لاشیں افغانستان سے ملیں۔ اسلام آباد میں لگنے والے سکیورٹی کیمرے غیر معیاری اور ناکارہ ہیں جبکہ سیف سٹی کے کسی کیمرے میں چہرہ شناسی کی اہلیت نہیں تاہم سیف سٹی منصوبہ کی انکوائری کا حکم دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ایس پی پشاور طاہر خان داوڑ کو جمعہ 26 اکتوبر کی رات اسلام آباد میں اس وقت اغوا کر لیا گیا تھا جب وہ اپنے گھر سے واک کرنے نکلے تھے۔
اسلام آباد سے اغواء ہونے والے ایس پی رورل پشاور طاہر داوڑ کو پراسرار طور پر افغانستان میں قتل کر دیا گیا۔ ان کی لاش افغانستان کے علاقے ننگر ہار سے ملی جس کے ساتھ رکھے گئے خط میں انہیں قتل کرنے کی ذمہ داری طالبان کے ولایت خراسان گروپ نے قبول کی۔ طاہر داوڑ کی لاش کے ساتھ ان کے پرانے عہدے (ڈی ایس پی) کا کارڈ بھی ملا ہے۔