اسلام آباد:ایس پی طاہر داوڑ کے قتل پر وزیراعظم عمران خان نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے نوٹس لے لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے کے پی حکومت کو اسلام آباد پولیس سے تعاون کا کہہ دیا جبکہ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کو معاملہ دیکھنے اور رپورٹ کرنے کی ہدایت۔
اسلام آباد سے اغوا ہونیوالے ایس پی پشاور رورل طاہر داوڑ کے افغانستان میں قتل کے واقعہ پروزیراعظم عمران خان نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ایس پی طاہر داوڑ کے قتل پر دکھ اور افسوس ہے۔
وزیراعظم نے کے پی حکومت اور پولیس کو ایس پی داوڑ کے اغوا اور قتل کے معاملے پر اسلام آباد پولیس سے تعاون کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کو معاملہ دیکھنے اور اس سے متعلق رپورٹ کرنے کی بھی ہدایت کر دی ہے۔
ایس پی داوڑ کے افغانستان میں قتل کی گونج سینیٹ میں بھی سنائی دی۔وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی نے ایوان کو بتایا کہ ایس پی طاہر داوڑ کا اہلخانہ کیلئے آخری پیغام تھا ، "میں محفوظ ہوں "،لیکن پھر 13 دسمبر کو تصاویر منظر عام پر آگئیں۔شہریار آفریدی کے مطابق طاہر داوڑ کو پہلے میانوالی لے جایا گیا ،وہاں سے افغانستان کیسے منتقل کیا گیا ۔
اس کے لیے افغان حکام سے بھی رابطے میں ہیں ۔اس واقعے کے ذمہ دار افغانستان میں ہوں یا پاکستان میں ، انہیں بدترین مثال بنائیں گے۔وزیر مملکت برائے داخلہ نے اسلام آباد میں لگے سکیورٹی کیمروں کو ناکارہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیف سٹی پراجیکٹ کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں گے ۔