لندن: برطانوی وزیر اعظم بریگزٹ ڈیل پر کابینہ کی منظوری حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئیں۔ 5 گھنٹے تک اجلاس جاری رہا جس میں کئی وزرانے تحفظات کا بھی اظہار کیا اور مسودہ آئندہ ماہ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کو اپنے ہی ساتھیوں کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کا سامنا ہے جبکہ لیبر پارٹی بھی پارلیمنٹ میں بھرپور مخالفت کے لیے تیار ہے۔
تھریسامے نے کہا کہ بریگزٹ ڈیل کا مسودہ آئندہ ماہ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ بریگزٹ ڈیل کی پارلیمنٹ سے منظوری میں مشکلات آ سکتی ہیں مگر یہی ملکی مفاد میں بہترین قدم بھی ہے۔
برطانوی حکومت کی جانب سے بریگزٹ ڈیل کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے جبکہ کچھ افراد وزیراعظم تھریسا مے کی حمایت میں بھی نکل آئے ہیں۔
وزیر داخلہ ساجد جاوید کے مطابق ان سمیت 9 سے زائد کابینہ اراکین نے مسودے کی مخالفت کی۔
برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی آئندہ برس 29 مارچ کو ہو گی جبکہ بریگزٹ ڈیل کے لیے کابینہ، پارلیمنٹ اور تمام یورپی یونین کے ارکان کا متفق ہونا ضروری ہے۔