فرانس نے اسرائیلی جیل میں فلسطینی قیدی تک رسائی کی اجازت مانگ لی

فرانس نے اسرائیلی جیل میں فلسطینی قیدی تک رسائی کی اجازت مانگ لی

پیرس:  ر کے وزیر گیلاد اردان نے کہا ہے کہ اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے والے ملکوں کے مندوبین کو مروان البرغوثی جیسے اسرائیل کے خلاف دہشت گردی پر اکسانے والےعناصر سے ملاقات کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔فرانس کے بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمان اور دیگر عہدیداروں نے 18 سے 23 نومبر تک اسرائیل اور فلسطین کے دورے کا عزم کیا ہے۔

وہ اسرائیلی جیلوں میں قید چھ ہزار سے زاید فلسطینی قیدیوں کے حالات کےبارے میں جانکاری کے حصول کے لیے جیلوں کا دورہ کرنا چاہتے ہیں۔فرانسیسی وفد کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینیوں میں مشہورفلسطینمنڈیلا مروان البرغوثی سمیت دیگر اہم اسیر فلسطینی رہ نماں سے ملیں گے۔

البرغوثی پندرہ سال سے اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل ہیں۔مروان البرغوثی تحریک فتح کے مرکزی رہ نما ہیں۔ وہ 2002 سے قید ہین۔ ان پر 2000 اور 2002 کے دوران اسرائیلی فوج پر حملوں پر اکسانے یا براہ راست مزاحمتی کارروائیوں میں حصہ لینے کےالزامات کےتحت مقدمہ چلایا گیا۔

اس مقدمہ میں انہیں چار بار عمر قید اور چالیس سال اضافی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔فرانسیسی وفد23 اگست سے پابند سلاسل فرانسیسی نژاد فلسطینی وکیل صلاح حموری سے بھی ملنا چاہتا ہے۔ حموری کو اسرائیلی حکام نے انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل رکھا ہوا ہے۔