برسلز:یورپی یونین نے ایک بار پھر ایران کے متنازع میزائل پروگرام پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تہران سے بیلسٹک میزائلوں کے تجربات روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق یورپی یونین کے 28 ممالک کے وزراءخارجہ نے برسلز میں ہونے والے اجلاس کے دوران ایران پر جوہری اسلحہ اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری پر پابندی کے عالمی معاہدوں کی پاسداری پر زور دیا۔
یورپی یونین کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ایران اپنے متنازع جوہری پروگرام پر طے پائے عالمی معاہدے کی تمام شرائط پر عمل درآمد میں ناکام رہا ہے۔
خیال رہے کہ امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کےدوران ایران کے ساتھ طے پائے سمجھوتے کی مخالفت کرتے ہوئے دھمکی آمیز لہجے میں کہہ چکے ہیں کہ وہ صدر منتخب ہو کر اس معاہدے کو ختم کردیں گے۔یورپی یونین کی طرف سے ایران سے بیلسٹک میزائل تجربات روکنے کا مطالبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب ایران اور یورپ کے مابین تعلقات بہتر بنانے کے لیے مذاکرات بھی جاری ہیں۔
یورپی یونین کے وزراءخارجہ کا کہناہے کہ ایران کے بیلسٹک میزائل مشرق وسطیٰ اور پوری دنیا کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔دریں اثناء ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے عسکری مشیر اور سابق آرمی چیف جنرل حسن فیروز آبادی نے کہا ہے کہ بیلسٹک میزائلوں کی تیاری اور ان کے تجربات براہ راست سپریم لیڈر کے حکم پر کیے جا رہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی ”تسنیم“ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں جنرل فیروز آبادی کا کہنا ہے کہ جب تک مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف کسی میزائل تجربے کی اجازت نہ دیں اس وقت تک کوئی میزائل خلا میں تجربے کے لیے نہیں چھوڑا جاسکتا۔ یہی وجہ ہے کہ ایران میں بیلسٹک میزائلوں کے تمام تجربات سپریم لیڈر کے حکم پر کیے جاتے ہیں۔انہوں نے انکشاف کیاکہ ایران نے رواں سال جنوری میں ”عماد“ نامی ایک میزائل کا تجربہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی ہدایت پر کیا تھا۔