نیویارک:امتحانات یا بہترین رزلٹ کا حصول بچوں کے ذہن پر انتہائی منفی تاثر ڈال کر انہیں مختلف نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا کر دیتاہے۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق،چھوٹی عمر اور ٹین ایجر بچوں کو اپنے امتحانات اور کلا س میں بہترین کاکردگی دکھانے کے لئے بے چینی اور ذہنی دباﺅ کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے نتیجے میں انہیں ڈپریشن،چڑچڑاپن ،نیند کا نہ آنا اور بعض اوقات متلی کی شکایت کا سامنا بھی کرنا پڑ تاہے۔
حال ہی میں کئے گئے ایک سروے میں اکثر والدین نے بتایا کہ امتحانات کے دن والدین اور بچوں کے لئے خاصے مشکل ہوتے ہیں کیونکہ اکثر بچے نہ صرف کھانا پینا چھوڑ دیتے ہیں بلکہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر الجھنا شروع کر دیتے ہیں اور یہ مسئلہ اس وقت کا فی پیچیدہ ہو جاتا ہے جب ان کے بچے پڑھائی کے دوران رونا شروع کر دیتے ہیں۔
والدین کی اکثریت اس بات سے پریشان ہے کہ امتحانات کا پریشر ان کے بچوں کی ذہنی صحت اور صلاحیتوں پر منفی اثر ڈال رہا ہےاور بچپن کے یہ منفی اثرات پوری زندگی کو متاثر کرتے ہیں۔