اسلام آباد:نواز شریف نے پاکپتن اراضی کیس کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جے آئی ٹی رپورٹ پر پھر اعتراض اٹھا دیا۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں پاکپتن دربار اراضی سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی اورعدالت نے جے آئی ٹی رپورٹ پر فریقین سے پندرہ دن میں جواب طلب کر لیا۔
اس موقع پر نوازشریف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ اراضی سجادہ نشین کو صرف دیکھ بھال کے لیے دی گئی، سجادہ نشین نے آگے فروخت کر دی،زمین محکمہ اوقاف سے واپس لینے کا نوٹیفکیشن سیکرٹری اوقاف نے جاری کیا جبکہ نوازشریف کا اس سارے معاملے میں کوئی کردار نہیں۔
جسٹس عمر عطاءبندیال نے ریمارکس دئیے کہ زمین کی الاٹمنٹ کی سمری اس وقت کے وزیراعلیٰ نے منظور کی، زمین کی الاٹمنٹ کا فیصلہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی تھی، حقائق جاننے کے لیے معاملے پر جے آئی ٹی بنوا کر تحقیقات کروائیں۔ کیس کی سماعت عید کے بعد تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔