کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ 12 مئی کے کیس میں میئر کراچی وسیم اختر سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔
کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت میں سانحہ 12 مئی کے کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں میئر کراچی وسیم اختر اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس میں میئر کراچی وسیم اختر سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی جب کہ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔
مزید پڑھیں: 'جس نے ملک کو ناقابل تسخیر بنایا اس کیخلاف غداری کی باتیں ہو رہی ہیں'
وکلا کی عدم حاضری کے باعث ملزمان پر دیگر تین مقدمات میں فرد جرم عائد نہیں کی جا سکی تاہم عدالت نے سانحہ 12 مئی کے کیس میں آئندہ سماعت پر گواہان کو طلب کرتے ہوئے سماعت 23 جون تک ملتوی کر دی۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ سانحہ 12 مئی کی ازسر نو تحقیقات ہونی چاہیے جبکہ سانحہ کے اصل حقائق اور چہرے عوام کے سامنے آنے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ معصوم لوگ بلاوجہ مقدمات بھگت رہے ہیں اگر اسی طرح معاملات چلے تو لوگ بدظن ہو جائیں گے ہم مقدمات سے بھاگنے والے نہیں بلکہ سامناکریں گے اور جعلی مقدمات کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈان لیکس معاملے پر پرویز رشید کو سزا نہیں دینی چاہیے تھی:مریم نواز
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ مئیر نامزد ہونے کے بعد مجھ پر 40 مقدمات ڈالے گئے ایک دن میں میرے خلاف 20، 20 ایف آئی ار کاٹی گئیں۔ مئیر نامزد ہونے کے بعد مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں