بھٹہ مالک کا اہم ترین انکشاف ، مزدور سمیت اہلخانہ “بلیک میلر” نکلے ؟

10:54 AM, 15 May, 2018

حافظ آباد: بھٹہ مزدور کی اہلیہ کے  ساتھ پیش آنے والے واقعہ کے بعد بھٹہ مالک کا بھی اہم ترین موقف سامنے آگیاہے ۔جس کے بعد صورتحال یکسر بدل گئی ہے ۔

بھٹہ مالک ملک امیر کے مطابق بھٹے پر کام کرنے والے ریاض اور اس کے اہلخانہ نے اس کے پونے آٹھ لاکھ روپے دینے تھے ۔ میں اس بار ان سے کنٹریکٹ ختم کیا ۔ جس کے بعد انہیں کہا کہ وہ نیاکام ڈھونڈ لیں اب مجھے ان کی خدمات کی ضرور ت نہیں ہے ۔ اور ہو سکے تو ان کو فراہم کی گئی رہائش بھی چھوڑ دیں ۔

ملک امیر کا مزید کہناتھاان کی بیٹی ڈاکٹر ہے وقوعہ کے روز صبح سویرے ریاض اور اسکی بیوی ان کے گھر پر آئے کہ اس چیک کرلیں لیکن میری بیٹی لاہور سے آئی تھی جس نے کہا کہ گیارہ بجے تک اسے کلینک پر لے آئیں میں چیک کرلوں گی ، تاہم اس کے بعد یہ لو گ اسے ڈی ایچ کیو لے گئے جہاں اس کی حالت غیر ہوئی اور اس کے ہاں مردہ بچہ پیدا ہوا۔

 اس کے بعد ان تمام افراد نے اس سارے واقعہ کی ذمہ داری اور مجھ پر دباؤ ڈالنے کے لیے کہ میں ان کے ذمہ واجب الاداپونے آٹھ لاکھ روپے چھوڑ دوں یہ ڈرامہ رچایا گیا ۔ 

مجھے بچے یہ سارا واقعہ ہونے کے بعد بلایا گیا مگر میں نہیں گیا بلکہ میں نے کہا کہ اگر ان کو کچھ رقم چاہیئے تو میں دے دیتاہوں تاکہ وہ ادویات لے سکیں ۔حالنکہ میں ہر جمعرات تمام مزدوروں کو واجبات اداکرتاہوں ، اس جمعرات کو بھی تمام مزدورو ں کے 4500 روپے کے حساب سے واجبات ادا بھی کیے تھے ۔

ملک امیر کا کہناتھا کہ "یہ سارا واقعہ کرنے کا مقصد میرے خلاف سازش کرنا اور ان کے ذمے وجب الادا پونے آٹھ لاکھ معاف کروانا ہے ۔اس سارے معاملے کی رپورٹ درج تو ہو چکی ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی بے ایمانی کو سب کے سامنے لائے گا"۔

واضح رہے کہ  گزشتہ روز حافظ آباد کے بھٹہ مالک کے خلاف ان کے بھٹے پر کام کرنے والے مزدور اور ان کے اہلخانہ نے محکمہ پولیس میں رپورٹ درج کروائی تھی جس میں مزدور کی حاملہ بیوی کوبھٹہ مالک کی طرف سے زدوکوب کرنے کی شکایت درج کروائی گئی تھی ۔تاہم اب ذرائع نے بھٹہ مالک سے اس ضمن میں موقف لیا ہے جس میں بھٹہ مالک نے مزدوراور اس کے اہلخانہ کی طرف سے بلیک میل کرنے کا انکشاف کیاہے ،

مزیدخبریں