لاہور: اگر آپ چاہتے ہیں کے آپ کے بال بھی لمبے اورو خوبصورت نظر آئیں تو آپ کو بھی اپنی روزمرہ زندگی میں بالوں کی حفاظت کیلئے کچھ اہم باتوں کو اپنانا ہوگا۔ ان چند طریقوں سے آپ اپنے بالوں کو صحت مند اور چمکدار بنا سکتے ہیں۔
روزانہ شیمپو استعمال کرنے گریز
بالوں کو روزانہ شیمپو سے دھونا بظاہر تو اچھا لگتا ہے مگر شیمپو اور پانی میں موجود کلورین اور دیگر منرلز بالوں کو قدرتی تیل سے محروم کرتے ہیں۔ روزانہ بال دھونے کے نتیجے میں بال ہلکے اور جلد گرنا شروع ہوسکتے ہیں، ماہرین کے مطابق بالوں کو ایک دن چھوڑ کر یا دو سے تین دن بعد دھونا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔
نمی بڑھانے والے شیمپو کا استعمال
بالوں میں نمی کو برقرر رکھنے والا شیمپو بالوں کو صحت مند اور مضبوط رکھتا ہے، ماہرین کے مطابق اگر شیمپو بالوں کی حالت کے مطابق نہ ہوں تو وہ انہیں زیادہ تیزی سے گرنے پر مجبور کرسکتے ہیں۔
شیمپو کا دو بار استعمال
بالوں کو شیمپو سے دھوئیں اور یہی عمل پھر دہرائیں، یہ وہ ٹرک ہے جو آپ کے بالوں کے اسٹائل کو دو دن تک برقرار رکھنے میں مدد دے گی۔ ماہرین کے مطابق بالوں کو دو بار دھونے کے بعد آپ خود محسوس کریں گے کہ وہ زیادہ صاف اور چمکنے لگے ہیں، جبکہ بالوں کو دھونے کے بعد آخر میں کنڈیشنر کو بھی استعمال کریں۔
ماسک کا استعمال
ہیئر کلر، بالوں کو باندھنے اور دیگر عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے بالوں کے سرے زیادہ نمی کا تقاضہ کرتے ہیں، اس کے لیے ہفتے میں ایک بار شیمپو کے ساتھ کسی ماسک کا استعمال بالوں کو صحت مند رکھتا ہے، ایک اچھا ماسک بالوں کے لیے وہ سب کچھ فراہم کرتا ہے جو روزمرہ کے معمولات کے نتیجے میں ختم ہورہا ہوتا ہے۔
اچھے برش کا استعمال
برش کے سخت سرے یا سختی سے بالوں پر انہیں پھیرنا آپ کے بالوں کی جڑوں کو نقصان پہنچاتا ہے جس کے نتیجے میں ان کے گرنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے نرم برش کا استعمال ان کے تحفظ کے لیے بہتر ہوتا ہے جبکہ برش کو نرمی سے پھیرنا بھی عادت بنانی چاہئے۔
کیلے آزما کر دیکھیں
اگر تو بال خشک اور روکھے ہوگئے ہیں اور مڑ رہے ہیں تو کیلوں کا ہیئر ماسک مددگار ثابت ہوسکتا ہے، ایک سے تین کیلوں کو لیں اور ان کا مساج پورے سر پر کریں، اس کے بعد پندرہ منٹ کے لیے چھوڑ دیں اور پھر شیمپو سے دھولیں۔
شیمپو میں چینی کا استعمال
ایک چمچ چینی کو اپنے پسندیدہ شیمپو میں شامل کرکے بالوں کو دھونا انہیں معمول کے مقابلے میں زیادہ صاف اور چمکدار بنا سکتا ہے۔تاہم یہ طریقہ کار ہر بار استعمال نہیں کرنا چاہئے بلکہ مہینے میں ایک سے دو بار سے زیادہ نہ آزمائیں۔