اسلام آباد : اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں مخصوص نشستوں پر رکن قومی اسمبلی بننے والی 5 خواتین نے حلف اٹھا لیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے شاہین حبیب اللہ، غزالہ انجم، عاصمہ عالمگیر، نائمہ کنول اور نعیمہ کشور سے حلف لیا۔قومی اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھانے والے ارکان کی تعداد 316 ہوگئی ہے۔
بعدازاں اپوزیشن کے ہنگامے کے دوران آرڈیننسز میں توسیع کی قرارداد منظور کرلی گئی۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 7 آرڈیننسز کی مدت میں توسیع کی قرارداد ایوان میں پیش کی۔
سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے اس دوران نشستوں پر کھڑے ہو کر ایوان میں احتجاج کیا تاہم اپوزیشن کے شور شرابے پر اسپیکر نے گنتی شروع کروا دی جس کے بعد معلوم ہوا کہ قرارداد کی حمایت میں 130 اور مخالفت میں 63 ووٹ آئے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں عمر ایوب نے اظہار خیال کیا کہ یہ آرڈیننس پاکستان کو بیچنے کے لیے ہیں، آرڈیننس میں توسیع کی قرارداد کو مسترد کرتے ہیں۔
دوسری جانب اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ تصویریں ان کی لیں جو پاکستان سے غداری کر رہے ہیں آئی ایم ایف کو خط لکھ رہے ہیں، اپوزیشن والے بات کرنے سے پہلے آرڈیننس کو پڑھ لیا کریں۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ بتائیں یہ کون سی جماعت میں ہیں، کل پشاور ہائی کورٹ نے ان کو گھر بھیج دیا کہ کہ ان کا کوئی استحقاق نہیں، ملک کے لیے کھڑے ہوا کریں ہر وقت قیدی کے پیچھے کھڑے نہ ہوا کریں۔
قومی اسمبلی اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رکن خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن سے اتفاق کرتا ہوں کہ آرڈیننس سے حکومت نہیں چلتی، یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ پچھلے تین ادوار میں سب سے زیادہ آرڈیننس کس کے دور میں آئے۔
علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں غزہ میں اسرائیلی بربریت کی مذمت کی گئی اور قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔ ایوان فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتا ہے۔ قرارداد میں حکومت سے غزہ میں سیز فائر کے لیے عالمی برادری پر زور دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔