اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے الزام عائد کیا ہے کہ زمان پارک میں گلگت بلتستان کی فورس کو استعمال کرتے ہوئے پنجاب پولیس اور رینجرز اہلکاروں کو زخمی کیا جا رہا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پولیس کے پاس کوئی اسلحہ نہیں ہے اور انھیں آرڈرز ہیں کہ اسلحہ کسی اہلکار کے پاس نہیں ہو گا مگر دوسری طرف جتھوں اور گلگت بلتستان فورس کا استعمال کرتے ہوئے پنجاب پولیس پر حملے کیے جا رہے ہیں اور اُن کی رٹ چیلنج کی جا رہی ہے۔
انہوں نے عدالتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر عمران خان کو پہلے وارنٹ جاری کر کے بعد میں ریلیف ہی دینا ہے تو پولیس والوں کے سر نہ پھڑوائیں کیونکہ پولیس اور رینجرز عدالت کے ہی احکامات کی تعمیل کے لیے زمان پارک میں موجود ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ ایک طرف وہ عدالت کے احکامات کی تعمیل کے لیے جائیں اور دوسری جانب آپ ہی کی عدالتوں کو عمران خان کو ریلیف ملتا رہے۔
وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ عمران خان ملک میں خانہ جنگی اور افراتفری چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا عمران خان کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ عدالتوں نے ان کی مختلف کیسز میں گرفتاری کے وارنٹ نکالے ہوئے ہیں اور پولیس عدالتی احکامات کی تعمیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ 65 پولیس کے اہلکار اب تک عدالتی احکامات کی تعمیل کے چکر میں زخمی ہو کر ہسپتال پہنچ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالتیں اگر ان کی ماضی کی قانون شکنی پر انھیں گرفتار کرنے کے احکامات جاری کرتی تو صورتحال آج یہاں تک نہ پہنچتی۔ ’اگر آج عدالتوں سے عمران خان کے وارنٹس گرفتاری کو منسوخ کیا جاتا ہے یا ان میں تاخیر کی جاتی ہے تو عدالتوں کو ایسا ہی ریلیف پھر پاکستان کے ہر شہری کو دینا ہو گا۔ عمران خان آج گاڈ فادر کا روپ دھار کر زمان پارک میں بیٹھے ہیں۔