لاہور : چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی گرفتاری کے لیے پولیس کا آپریشن دوسرے روز بھی جاری ہے جب کہ کمشنر لاہور نے کشیدہ صورتِ حال کے باعث مال روڈ، دھرم پورہ اور اطراف کے علاقوں میں تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔پی ٹی آئی کارکنوں کے پتھراؤ اور آنسو گیس کی شیلنگ سے 54 پولیس اہلکار اور 8 شہری زخمی ہوئے ہیں جنہیں سروسز اور میو ہسپتال منتقل کیا گیا۔
اسلام آباد ، لاہور پولیس اور پنجاب رینجرز عدالتی احکامات کی تعمیل کے لیے زمان پارک کی جانب پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہے لیکن اسے جگہ جگہ پی ٹی آئی کارکنوں کی مزاحمت کا سامنا ہے۔
کشیدہ صورتِ حال کے باعث قصور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ سے پولیس کی اضافی نفری زمان پارک پہنچ چکی ہے جب کہ پی ٹی آئی نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے کارکنان کو زمان پارک پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔
لاہور کے مال روڈ پر پی ٹی آئی کارکنوں نے توڑ پھوڑ کی ہے جب کہ پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کے نتیجے میں 30 سے زائد اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ جھڑپوں کے دوران پی ٹی آئی کے کارکنوں نے پولیس کی واٹر کینن کو آگ لگا دی جب کہ متعدد گاڑیوں اور املاک کو نقصان بھی پہنچایا۔ پولیس کی طرف سے پی ٹی آئی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور واٹر کینن کا بھی استعمال کیا گیا۔
پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں میں رات بھر آنکھ مچولی جاری رہی ۔ پولیس اور رینجرز زمان پارک میں داخل ہوگئی ہیں۔ مال روڈ پر پی ٹی آئی کارکنوں نے پتھراؤ کیا۔ پولیس نے بھی شیلنگ کی۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے فینسی لائٹس ،بجلی کے پول اکھاڑ دیئے ہیں ۔
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید نے دعویٰ کیا ہے کہ لاہور پولیس نے ایک بار پھر عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش میں زمان پارک میں ایک بار پھر کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے چاروں اطراف سے پیش قدمی کی ہے۔پولیس گیٹ کے اندر داخل ہو رہی ہے۔