کراچی :حکومت کی بڑی اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان کے اہم مطالبات سامنے آگئے اور یہ مطالبات انہوں نے حکومت سے نہیں بلکہ پاکستان پیپلزپارٹی سے ہونے والی ملاقات میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے سامنے رکھیں ہیں ۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما سلمان مجا ہد بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا حکومت کے ساتھ ہم نے چند شرائط پر اتحاد کیا تھا لیکن آج بھی تین سال گزر جانے کےبعد کراچی کے عوام کے حالات ویسے کے ویسے ہی ہیں ،کراچی کے نوجوان روزگار کیلئے در بدر پھر رہے ہیں ،اندرون سندھ سمیت کراچی شہر کے مسائل ویسے کے ویسے ہی ہیں ۔
ایک سوال کے جواب میں کہ آخر کیوں تمام سیاسی پارٹیاں اپنے پتے سینے سے لگائے بیٹھی ہیں آخر اپنے پتے شو کیوں نہیں کروا رہیں کہ سوال کے جواب میں رہنما ایم کیو ایم سلمان مجاہد نے کہا ایسا کچھ نہیں ہے ،ہم نے حکومت ہو یا دیگر اپوزیشن پارٹیاں سب کے سامنے کراچی اور اندرون سندھ کے عوام کے مطالبا ت رکھے ہیں ،ہمارا مقصد عوام کے مسائل حل کروانا ہے جس کیلئے عوام نے ہمیں منتخب کیا تھا ۔
انہوں نے کہا ہم نے پیپلزپارٹی کے سامنے تین اہم نکات رکھے ہیں ،ایک آرٹیکل 140-Aکا صحیح استعمال کروایا جائے ،این ایف سی ایوارڈ کے تحت جو کچھ کراچی کے عوام کیلئے قانون کے مطابق چیزیں آتی ہیں انہیں منصفانہ طریقے سے کراچی کے عوام تک پہنچانے کیلئے ہمارے مطالبات مانیں جائیں ۔سلمان مجاہد نے کہا جب تک ہمارے اور عوام کے مسائل حل نہیں کیے جاتے اس وقت تک مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا کیونکہ ہم نے عوام کے حق میں فیصلہ کرنا ہے ۔